ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) ہم دن بھر جو کچھ کھاتے اور پیتے ہیں وہ خون میں شامل ہو کر ناصرف ہمیں توانائی فراہم کرتا ہے بلکہ ہماری غذا بلاواسطہ یا بالواسطہ دماغی کارکردگی اور صلاحیت پر بھی اثرانداز ہوتی ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق چند غذاؤں کے باقاعدہ استعمال سے انسانی ذہنی کارکردگی میں 20 فیصد اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں 10 ایسی غذاوں کے بارے میں جن کے استعمال سے یاداشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔
بیری: ذہنی دباؤ اورغصے کے باعث انسان کا دماغ اپنی عمر سے پہلے ہی سٹھیانا شروع ہوجاتا ہے، بیریوں میں موجود قدرتی اجزا تکسیدی دباؤ کے خلاف کارگر ثابت ہوتے ہیں اوراشتعالی کیفیت کے سدباب کے طورپرکام کرتے ہیں۔ بیریوں کا اخروٹ اور ناشپاتیوں کے ساتھ استعمال، انسانی دماغ کے خلیوں کو جوان رکھتا ہے، جس سے دماغی کارکردگی اور سوچنے کی صلاحیت میں بہتری آنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
کیلا: دماغ کی بہترین کارکردگی کے لیے خون میں گلوکوز کی مقدار کم از کم 25 گرام ہونا ضروری ہے اور کیلا ایسا پھل ہے جس میں گلوکوز کی مطلوبہ مقدار موجود ہوتی ہے جو دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔
انڈے: وٹامن بی یادداشت کو بہتر بنانے اور دماغ کی جانب سے ردعمل کے وقت کو بہتر بناتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انڈے وٹامن بی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ دہی دہی انسانی جسم کے لئے کیلشیم، حمیات اور وٹامنز فراہم کرنے کا ایک آسان اور بہترین طریقہ ہے- ان اجزا کی بدولت دماغی صلاحیتوں کو فراغ ملتا ہے۔ مچھلی: مچھلی اومیگا تھری ، پروٹین ، فولاد اور وٹامن بی کا خزانہ ہوتی ہے جودماغ کے دہرانے کےعمل کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ استدلال کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔
بینگن: بینگن کا استعمال دماغ کے خلیوں اور پیغام رساں مالیکیولز کے درمیان رابطے کو بہتر بناتا ہے جس کےدماغ پر حیرت انگیز طور پرخوشگوار اثرات پڑتے ہیں۔
سبز چائے: سبز چائے کا استعمال انسان کے اعصابی طنام کو بہتر بنانے کا سبب بنتا ہے۔
کچی گاجر کچی گاجروں کواپنی روز مرہ خوراک کا باقاعدہ حصہ بنانے سے خون میں شکر کی مقدار متوازن رہتی ہے جو آپ کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔
کافی: کافی میں موجو د کیفین کا استعمال یادداشت اور آنکھوں پر اچھا اثرڈالتا ہے خصوصا ان لوگوں کے لیے جو گھنٹوں کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھ کر کام کرتے ہیں۔
چاکلیٹ: ڈارک چاکلیٹ کا استعمال ذہنی ارتکاز کو بہتر بناتا ہے، جب کہ دودھیا چاکلیٹ تصویری یاداشت، بولنے کی صلاحیت ، اور ردعمل میں بہتری لاتی ہے ۔