جینیوا: طبی ماہرین نے عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اُن جانوروں کی نشاندہی پر کام شروع کرے جن کے ذریعے کرونا وائرس انسانوں میں منتقل ہوا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بین الاقوامی طبی ماہرین کی ہنگامی (ایمرجنسی) کمیٹی نے ڈبلیو ایچ او کے نام مراسلہ لکھا جس میں سفارش کی گئی ہے کہ اُن جانوروں کی نشاندہی کی جائے جو کرونا وائرس کو پھیلانے یا انسانوں میں اسے منتقل کرنے کی وجہ بنے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے حکام کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی جانب سے موصول ہونے کے بعد عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے اس حوالے سے کام شروع کردیا اور وہ اب اُن جانوروں کو تلاش کررہے ہیں جو کرونا وائرس کو پھیلانے کا سبب بنے۔
عالمی ادارہ صحت کے محکمہ برائے جنگلی حیات اور ایگری کلچر کے ماہرین بھی اس ضمن میں ڈبلیو ایچ او کی معاونت کررہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈ روس نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک ٹیم نے اس حوالے سے کام شروع کردیا۔
کمیٹی نے ڈبلیو ایچ او سے یہ بھی سفارش کی کہ کرونا سے متاثرہ افراد کی نشاندہی اُس طرح سے کی جائے جیسے دنیا بھر میں انسانی آبادی کا طریقہ کار معلوم کرنے کے لیے کی جاتی ہے، ہنگامی بنیادوں پر ان باتوں کو تلاش کر کے ہم کرونا کی روک تھام میں اہم کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دنیا کے مختلف ممالک کے ماہرین کے مختلف تحقیقات میں یہ باتیں سامنے آچکی ہے کہ کرونا وائرس چمگادڑ، کتوں، پینگولین یا دیگر ممالیہ سے پھیلا ہے۔
fb-share-icon0Tweet20
Comments