پیر, 25 نومبر 2024


کینسر کا علاج ادویات سے ممکن

 

ایمزٹی وی (صحت )برطانوی ماہرین نے موذی مرض کی کچھ اقسام کا علاج ادویات سے دریافت کرلیا جن میں سرطان، رحم اور جلد کا کینسر قابل ذکر ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 10 برس پرانے کینسر کا علاج اب ادویات سے بھی ممکن ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ریسرچ کے ماہرین نے موذی مرض کے پھیلنے اور اس سے ہونے والی اموات کا جائزہ لینے اور کینسر کی روک تھام کے حوالے سے تحقیق کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کینسر کی کچھ اقسام ایسی ہیں جن کا علاج اب ادویات سے ممکن ہے۔
تحقیق کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 7 ہزار 6 سو سے زائد ایسے افراد جو جو 10 برس سے کینسر جیسے موذی مرض میں متبلا تھے ان کا مرض بالکل ختم ہوگیا اور اب وہ صحت مند زندگی گزار ررہے ہیں۔
روز کھائی جانے والی وہ اشیا جو کینسر کا باعث ہیں
محققین کے مطابق سن 1999 میں بہترین علاج دریافت ہونے کے باوجود برطانیہ کے 11 ہزار 8 سو شہری کینسر کا مرض لاحق ہونے کے بعد موت کے منہ میں گئے جو خاصی بڑی تعداد ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور کینسر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر پاؤل ورک مین کا کہنا تھا کہ ’اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ گذشتہ 5 یا 10 برس سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اُن کو گھبرانے یا خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اب طبی دنیا میں بہت ترقی ہوچکی جس کی وجہ سے موذی مرض کا علاج بھی ممکن ہوگیا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ مطالعے کے دوران ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ کینسر کے مرض کا علاج کروایا جائے تو اس کے نیتجے میں جینیاتی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو نہ صرف موذی بیماری کو پھیلنے سے روکتی ہیں بلکہ اس کے وائرس کو بھی ختم کرتی ہیں، ہمیں امید ہے آئندہ اس حوالے سے مزید پیشرفت سامنے آئے گی تاکہ انسانوں کی قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے‘۔
وٹامن ڈی بریسٹ کینسر کی شدت میں کمی کے لیے معاون
یہ تحقیق اُن مریضوں کے لیے روشنی کی بڑی کرن ثابت ہوسکتی ہے جو ناامید ہوکر کینسر کا علاج کروانا چھوڑ دیتے ہیں یا پھر اپنی موت کے منتظر رہتے ہیں۔
مطالعے میں ایسے 80 افراد کی رائے کو بھی شامل کیا گیا جن کا مرض ادویات کے استعمال کے بعد بالکل ختم ہوا، مذکورہ مریضوں کا کہنا تھا کہ باقاعدگی سے ادویات لینے اور ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کر کے ایک بار پھر صحت مند زندگی کی طرف آیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب طبی ماہرین کی عالمی ٹیم نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 112 مریضوں کے ڈی این اے کی رپورٹ میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ 73 مریض ایسے تھے جن کا مرض مختلف ادویار استعمال کرنے سے بالکل ٹھیک ہوگیا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment