ایمز ٹی وی (سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) پاکستانی سائنسدان، ڈاکٹر حمزہ خان نےجنیوا یونیوسٹی، اٹلی کے پروجیکٹ کے تحت، ہائیڈرولک کی مدد سے چلنے والا ’چار ٹانگوں والا چھوٹا روبوٹ‘ تیار کر لیا ہے، جو غیر فوجی مقاصد کے لئے استعمال کیا جا سکے گا۔
میڈیا سے بات چیت میں، ڈاکٹر حمزہ خان نے بتایا کہ کانفرنس میں ان کے روبوٹ کو پذیرائی ملی۔ تاہم، اُنھوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں چاہتے کہ ان کی تیار کردہ ٹیکنالوجی انسانوں کو مارنے کے لیے استعمال ہو۔انھوں نے بتایا کہ فوجی مقاصد کے لیے پہلے ہی امریکہ میں ہائیڈرولک روبوٹ بنائے جا چکے ہیں۔ تاہم، بقول اُن کے، ’یہ بہت بھاری ہیں اور نہایت سست روی سے جنبش کرتے ہیں‘۔ ڈاکٹر حمزہ نے بتایا کہ اُن کے ڈیزائن کردہ روبوٹ بہت چھوٹے ہیں اور چابک دستی سے اپنا کام کرتے ہیں؛ اور انھیں ریسکو مقاصد کے لئے استعمال میں لایاجاسکتا ہے۔
ڈاکٹر حمزہ خان نے روبوٹکس میں ہی پی ایچ ڈی کی ہے۔ دراصل، یہ پروجیکٹ ان کی ڈاکٹوریٹ کا ہی حصہ تھا۔ تاہم، اس سے پہلے انھوں نے وارسا یونیوسٹی پولینڈ اور جنیوا یونیورسٹی اٹلی سے ماسٹرز کی ڈگری بھی لی تھی۔
ڈاکٹر حمزہ خان پاکستان کے علاقے میانوالی میں پیدا ہوئے اور انھوں نے اسلام آباد کی ایئر یونیورسٹی سےبھی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ انھیں یونیورسٹی نے میڈل سے نوازا۔ ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنی تمام تعلیم اسکالر شپ سے مکمل کی، اور رسرچ میں بھی انھیں یورپی یونیورسٹیز کی اسکالر شپ حاصل رہی۔
ایک سوال پر، ڈاکٹر حمزہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان صلاحیتوں سے مالامال ہیں، لیکن ملک میں تحقیق کے لئے وسائل موجود نہیں، جس کی وجہ سے، نوجوانوں میں جدید ٹیکنالوجی پر تحقیق کے رجحانات بھی نہیں پائے جاتے۔ تاہم، انھوں نے پاکستان کی دو یونیورسٹیوں کے دو طلبہ کو اپنی نگرانی میں شامل کرکے روبوٹک ٹیکنالوجی پر تحقیق کا آغاز کردیا ہے۔