ایمز ٹی وی (صحت ) امریکی ادارے ایم آئی ٹی (میسا چوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی) نے کہا ہے کہ کمپیوٹر کی طرح انسانی دماغ میں بھی ”ٹریش فولڈر“ ہوتا ہے۔ یہ فولڈر غیرضروری یادوں کو اپنے اندر محفوظ کر لیتا ہے جنہیں بوقت ضرورت دوبارہ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
امریکی تحقیقاتی ادارے نے یہ نتائج انسانی یادداشت پر کی گئی تحقیق کے بعد مرتب کیے ہیں۔ محققین نے تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ یادداشت کیا ہوتی ہے؟ کہاں ہوتی ہے؟ اور اسے دوبارہ کیونکر واپس لایا جاسکتا ہے؟ ماہرین نے تین اقسام کے بھلکڑ چوہوں کی مدد لی ان چوہوں کے پاوں پر بجلی کا جھٹکا لگا کر دماغ میں ہونے والی تبدیلیاں نوٹ کی گئیں اور یادداشت جانچی گئی اس تحقیق سے الزائمر اور ڈیمنشیا جیسے امراض میں یادداشت کھونے کے عمل کو سمجھنے میں مدد ملنے کا امکان ہے اس طرح یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ کسی حادثے اور سانحے کے بعد تلخ یادیں ہمارے وجود کا حصہ کیوں بن جاتی ہیں اور مسلسل کوشش کے باوجود ان سے چھٹکارا کیوں نہیں مل سکتا تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بعض یادیں بھولنے سے انسان کا اپنے اردگرد سے رابطہ مضبوط ہو جاتا ہے۔ دماغ میں پائی جانے والی فالتو یادیں ”ٹریش بن“ میں چلی جاتی ہیں تاہم انہیں وہاں سے واپس بھی لایا جا سکتا ہے۔ اس تحقیق سے دماغی امراض میں یادداشت کھونے کے عمل کو بھی سمجھا جا سکے گا۔
انسانی یاداشت تک رسائی ممکن
- 21/04/2016
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 1562 K2_VIEWS
Leave a comment