ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی) شدید ہارٹ اٹیک کے شکار ہونے افراد کی زندگی داو¿ پر لگ جاتی ہے اور ان کے دل میں قدرے مہنگا ڈیفبلیٹر لگایا جاتا ہے تاکہ دل کی بے ترتیب دھڑکن کو درست اور بحال رکھا جاسکے لیکن اب تھری ڈی ورچول ٹیسٹ کے ذریعے دل کی نگرانی ممکن ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تھری ڈی ورچوئل ( مجازی) ٹیسٹ بنایا ہے جو کسی مریض کی اچانک موت کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔ اسے ورچوئل ہارٹ اردمیا رسک پریڈکٹر یا وی اے آر پی کا نام دیا گیا ہے۔
ماہرین نے دل کے ڈاکٹروں کی مدد سے قلب کی تھری ڈی ماڈلنگ کا ایک سافٹ ویئر بنایا ہے جو دل کےدورے میں اس کے ٹشو کو نقصان پہنچانے کے بعد بھی دل کا تھری ڈی نقشہ تیار کرتا ہے۔ امراضِ قلب کے ماہر عام طور پر مریض کے دل کے خون پمپ کرنے کی قوت کو ناپتے ہیں جسے”ایجیکشن فریکش“ کہتے ہیں اس کمی بیشی کی بنیاد پر ڈاکٹر ڈی فبریلیٹردل کے اندر نصب کرتے ہیں۔ لیکن بعض ماہرین کے نزدیک یہ عمل درست نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ اس کی بجائے وہ متاثرہ مریض کے دل کا مکمل اور ڈیجیٹل نقشہ بناتے ہیں اور اسے کمپیوٹر سیمولیشن میں لے جاکر ہوبہ ہو کسی دل کی طرح چلاتے ہیں۔ انہوں نے 41 اصل مریضوں کے دل کی نقل بناکر اسے کمپیوٹر پر چلایا تو ان میں سے بعض کے دل میں گڑبڑ پیدا ہوئی جب کہ کچھ صحت مند رہےاس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ تھری ڈی ماڈلنگ سے ان کی پیشگوئی کی جاچکی تھی۔
نیچر کمیونیکیشنز میں شائع اس رپورٹ کے مطابق کمپیوٹر ماڈل نے 4 سے 5 گنا بہتر پیش گوئی کی جو درست ثابت ہوئی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایک جانب تو اس سے لوگوں کی جانیں بچانا ممکن ہوگا تو دوسری جانب متاثرہ دل کے بہتر بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔