ایمز ٹی وی(صحت)جگر کے صحت مند خلیات شراب نوشی، بیماری اور انفیکشن سے دھیرے دھیرے تباہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس کی جگہ لینے کے لیے مایوفائبروبلاسٹس پیدا ہوجاتے ہیں جو کھردرے ٹشو پیدا کرتےہیں۔ ایک جانب تو جگر نئے خلیات نہیں بناپاتا تو دوسری جانب خراب بافتوں کی وجہ سے مکمل طور پر ناکارہ ہوجاتا ہے۔ سان فرانسسکو میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسداں ہولگر ولنبرنگ اور ان کے ساتھیوں نے مایوفائبروبلاسٹس کو صحت مند خلیات بنانے پر مجبور کیا اور اس کے لیے انہوں نے جگر کے کئی جینیاتی سوئچز کو آن کیا جنہیں طب کی زبان میں ٹرانسکرپشن فیکٹرز کہا جاتا ہے۔ اس کام کے لیے خاص ایڈینو وائرس کو استعمال کیا گیا۔ اس کا چوہوں پر تجربہ کیا گیا تو ان میں مایوفائبروبلاسٹس کی ایک تہائی مقدار ختم ہوگئی اورجگر فائبروسس کا مرض دور ہونے لگا۔ اس پیش رفت پر برطانیہ میں لیور ٹرسٹ نامی تنظیم نے کہا ہے کہ اس تبدیل شدہ وائرس سے جگر درست کرنے کے علاوہ اسے دیگر بہت سی بیماریوں کا علاج بھی کیا جاسکے گا۔
ناکارہ جگر کو وائرس کے ذریعے دوبارہ صحت مند بنانے کا تجربہ کامیاب
- 11/06/2016
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 1542 K2_VIEWS
Leave a comment