ایمز ٹی وی(صحت)روزہ شفا بھی ہے اور بہت سی بیماریوں کا علاج بھی ، صحت مند آدمی تو روزہ آسانی سے رکھ سکتا ہے ، ذیابیطس کے مریض بھی روزہ رکھ سکتے ہیں لیکن کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کر لیں تو افطار تک بغیر کسی دوا کے وقت باآسانی گزر جاتا ہے ۔ روزہ کی فضیلت اور برکات سمیٹنے کا ہر کسی کا جی چاہتا ہے ، لیکن ذیابیطس کے مریض ذرا مشکل سے ہی روزہ نبھا سکتے ہیں ۔
دنیا بھر میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا لوگوں کی تعداد تقریباً 371 ملین اور پاکستان میں اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 70 لاکھ سے زائد ہے ۔ اس امراض میں مبتلا لوگوں کی دو اقسام ہیں ، ایک وہ جو انسولین کے ذریعے اپنے خراب لبلبے کو جسم میں کام کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں ، جبکہ دوسری قسم کے مریض انسولین کی بجائے کچھ ادویات کے ذریعے کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ماہرین طب کہتے ہیں ذیابیطس کے مریض کے لیے ضروری ہے کہ وہ رمضان شروغ ہونے کے دو ما ہ پہلے سے اپنی بیماری کو مکمل طور پر کنٹرول کریں ۔
سحری میں صرف شوگر کی دوا لے اور افطاری میں ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ادویات کا استعمال کرے ۔ چکنائی اور تیز مصالحوں سے تیار شدہ کھانے سے پرہیز اور افطاری سے لیکر سحر تک پانی کا استعمال زیادہ رکھے ۔ ماہرین کی ہدایات کے مطابق ذیابطس کے مریض اگر ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ڈائیٹ پلان پر عمل کرے تو با آسانی روزہ رکھا جا سکتا ہے ۔
سحر کے بعد اگر ذیابیطس کا مریض کو دل گھبرانے کی شکایت ہو تو فوری طور پر گلوکومیٹر سے شوگر ٹسٹ کرے اور اگر مریض کی شوگر 70 ہو جائے یا 300 کے قریب جا پہنچے تو فوری طور پر روزہ توڑ لینا چاہیئے اور پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیئے