ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) بھارت میں ایک ہزار اور پانچ سو کے نوٹ کی منسوخی کا اعلان مودی کے گلے کی ہڈی بن گیا۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعت کانگریس نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
غلام نبی آزاد نے مودی کو بھارتی غریبوں کا قاتل قرار دیدیا جس پر بی جے پی نے ایوان میں احتجاج شروع کر دیا۔تفصیلات کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ میں منتخب نمائندوں نے پارلیمانی آداب کی دھجیاں اڑا کے رکھ دیں۔ راجیہ سھبا مچھلی منڈی اس وقت بنی جب لیڈر آف دی اپوزیشن کانگریسی رہنما غلام نبی آزاد نے نوٹوں کی منسوخی کے اعلان کو اڑی کیمپ پرحملے سے بڑا حملہ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا بڑے نوٹوں کی بندش سے ہونے والی اموات اڑی حملے سے زیادہ ہیں۔غلام نبی آزاد نے یہ کہہ کر جیسے بی جے پی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا جس پر بی جے پی رہنما تلملا اٹھے۔ بی جے پی کے شور شرابے کے بعد غلام نبی آزاد پھر اٹھے اور اجلاس میں مودی کی شرکت کا مطالبہ کر دیا۔.
ڈپٹی سپیکرکی اس شور میں کوئی بھی نہیں سن رہا تھا۔ وہ بولتے رہے مگر کسی نے دھیان نہ دیا۔ اپوزیشن والے سپیکر کے ڈائس پر آئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔بی جے پی کو غلام نبی آزاد کی بات ہضم نہ ہوئی اور ان سے معافی کا مطالبہ کردیا۔ ایک بار پھر غلام نبی آزاد اٹھے اور رہی سہی کسر بھی پوری کر دی اور مودی اور بی جے پی کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ اس ماحول میں بھلا اجلاس کیسے جاری رہتا۔ سو سپیکر نے اجلاس کو کل تک ملتوی کرنے میں ہی عافیت جانی۔