ایمزٹی وی(سری نگر)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی درندگی مسلسل جاری ہے اور قابض فوج نے جھوٹے مقابلے کا ڈرامہ رچاتے ہوئے ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے گاؤں دورو میں جعلی مقابلے کا ڈرامہ رچا کر سجاد ملک نامی نوجوان کو شہید کردیا۔ بھارتی فورسز کا کہنا تھا کہ سجاد ملک نے پولیس اسٹیشن میں اہلکاروں سے اسلحہ چھینا اور فائرنگ کر کے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر فورسز کے اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی اور 2 کلو میٹر دور اگنو گاؤں میں مارا گیا۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری جوان کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے اس قسم کے چھوٹے مقابلوں کے ڈرامے گزشتہ 30 سالوں سے گڑھے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کو ان کے گھر والوں کے سامنے اٹھا کر لے جاتے ہیں اور پھر ان پر تشدد کر کے انہیں شہید کر دیا جاتا ہے، جس کے بعد ان کی لاشوں کو سڑک کنارے پھینک کر جعلی آپریشن ظاہر کر دیا جاتا ہے۔
سجاد ملک عرف بٹا گند کا بیٹا کی اہلیہ شبینہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے میرے شوہر کو گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے قید کر رکھا تھا تو وہ اسلحہ کیسے رکھ سکتا ہے۔
شبینہ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر نے عدالت نے ضمانت پر رہائی بھی لے رکھی تھی لیکن اس کے باوجود بھارتی فوج نے انہیں غیر قانونی طور پر قید کر رکھا تھا، گزشتہ روز میں جب اپنے شوہر سے پولیس اسٹیشن میں ملاقات کے بعد واپس گھر پہنچی تو مجھے اطلاع ملی کی سجاد ملک کو شہید کر دیا گیا ہے۔
سجاد ملک گزشتہ 10 سال سے مقامی کانگریس پارٹی سے منسلک تھا اور اپنے گاؤں دورو کا سرپنج بھی تھا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سجاد ملک ہر کسی کے دکھ درد میں شریک ہونے والا آدمی تھا اور بطور سرپنج اس نے گاؤں کی بہتری کے لئے بہت کام کیا۔