ایمزٹی وی(واشنگٹن) امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عملے کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی وضاحت کرتے ہوئے گفتگو کا اپنا مختلف متن جاری کیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے بدھ کو ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دینے کیلیے فون کیا تھاجس کے بعد وزیرِاعظم ہاؤس نے روایت کے برعکس دونوں سربراہان کے درمیان ہونے والی گفتگو کا تمام متن پریس ریلیز کے ذریعے جاری کر دیا،اس کے نتیجے میں امریکی میڈیا اور سابق امریکی حکومتی اہلکاروں نے پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے سفارتی آداب کی خلاف وزری قرار دیا۔ پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو پر تنقید کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی انتقال اقتدار ٹیم نے دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو کا اپنا مختلف متن جاری کیا ہے۔
ٹرمپ کی ٹیم نے کہا ہے کہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیراعظم کے درمیان موثر بات چیت ہوئی جس میں پاک امریکا باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے پر بات کی گئی۔ میڈیا رپورٹس میں بغیر کسی مشیر کا نام لیے کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں ایسی باتیں ڈونلڈ ٹرمپ سے منسوب کی گئی جو کہنا ان کا مقصد نہیں تھا۔
مشیر کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو کے پاکستانی متن میں نومنتخب صدر کی بات چیت کو بہت بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا۔ ادھر بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ان (ٹرمپ کے انتقال اقتدار کے عملے ) کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا اس لیے میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔