بیجنگ: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ یواین جنرل اسمبلی میں بھی مقبوضہ کشمیر پراپنانقطہ پیش کیا، کشمیر پر چین کی پوزیشن واضح ہے ، چین اور پاکستان ہر موڑ پر ایک دوسرے کو اعتماد میں لیتے ہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پرگفتگو کرتے ہوئے کہا 6 اگست کو ہم مشترکہ حکمت عملی سے آگے بڑھے تھے،جنیواانسانی حقوق کونسل اجلاس بھی مشترکہ حکمت عملی تھی ، یواین جنرل اسمبلی میں بھی مقبوضہ کشمیر پراپنا نقطہ پیش کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی اسٹیٹ قونصلراوروزیر خارجہ نے کشمیر پرتشویش کا اظہار کیا، چین کی پوزیشن واضح ہے ، ہماری تاریخی پوزیشن کو اپنایا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا صدر شی مختصر غیر رسمی دورے پر بھارت جا رہے ہیں، ان کی دورے سے پہلے خواہش تھی ایک دوسرے کو اعتماد میں لیں ، چینی صدر شی جن پنگ کو ہم نے بھی اعتماد میں لیا ، چینی صدر کا دورہ مکمل ہونے پر رابطہ ہو گا وہ ہمیں باخبر رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان ہر موڑ پر ایک دوسرے کو اعتماد میں لیتے ہیں، وزیر اعظم عمران خان کی چینی اعلیٰ قیادت سے ملاقات ہوئی ہے ، ان کا 13مہینوں میں چین کایہ تیسرا دورہ ہے ، خواہش ہے چین کے صدر کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دیں۔
وزیرخارجہ نے کہا ہماری چین کےوزیر اعظم کے ساتھ دو ملاقاتیں ہوئی ہیں، چینی وزیراعظم سےوفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے ہیں ، جس میں تجارتی، اقتصادی تعاون کے فروغ اور سی پیک پرتفصیلی گفتگو کی ، دو طرفہ اقتصادی تعاون کوآگے لے کر چلنے پر بھی بات ہوئی اور بہت سی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے پر پر ایک ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے، ڈی سیلینیشن پلانٹ سے گوادر بھی مستفید ہو گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے شعبے میں ایم او یو پر دستخط کئے گئے ہیں، معذورافراد کی فلاح وبہود کیلئے بھی دو طرفہ یادداشت پر دستخط ہوئے جبکہ نارکوٹکس کنٹرول کے حوالے سے بھی ایم و یو پر دستخط کئے گئے۔