منگل, 26 نومبر 2024

ایمز(ٹیکنالوجی)واٹس ایپ نے اپنی سروس کو جدید ٹیکنالوجی کے مطابق مزید تیز رفتار بناتے ہوئے اپ ڈیٹڈ اور اضافی فیچرز متعارف کروادیئے ہیں جس سے میسجنگ سروس کو ایک نئی جدت اور تیزی مل سکتی ہے۔واٹس ایپ نے اپنی نئی اپ ڈیٹڈ ایپ کو متعارف کراتے ہوئے صارفین کے لیے پیغام رسانی کو مزید آسان اور تیز رفتار بنا دیا ہے اور نئے فیچرز کے تحت بک مارک طرز کی اسٹار میسج سروس متعارف کرادی گئی ہے جس کے تحت صارفین اپنے کسی بھی میسج کو اسٹار کرکے با آسانی چیٹ ٹیب میں اسٹور کرسکتے ہیں اور انتہائی اہم(فیورٹ)میسجنگ گفتگو کو تلاش کرنے میں سہولت ہوجائے گی۔واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ صارفین کی جانب سے کئے گئےمطالبے کے بعد اس فیچر کا اضافہ کیا گیا ہے۔اس فیچر کی ایک خوبی یہ ہے کہ میسج میں کسی بھی ویڈیو کا ویب لنک بھیجنے اوروصول کرنے میں اس کا " پری ویو" یعنی اس کی تصویر بھی دیکھی جا سکے گی ، جب کہ "مارش میلو اینڈرائڈ"میں صارفین اب براہ راست شیئر کر سکتے ہیں جس کے مطابق صارفین واٹس ایپ کو کھولے بغیر لنکس اپنے دوستوں اور گروپس کو بھیجے جا سکتے ہیں۔واٹس ایپ کے نئے فیچرکی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ کوئی بھی صارف ان کمنگ کال کا جواب میسج کے ذریعے دے سکتا ہے جسے وہ اس وقت وصول نہیں کر سکتا۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزارت مذہبی امور نے نظام صلوٰۃ کے حوالے سے یکم جنوری 2016 سے 31 دسمبر 2016 تک نمازوں کے اوقات پرمبنی ترمیم شدہ کیلنڈر جاری کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ کیلنڈرکے تحت سال بھرپورے ملک میں جمعے کی نماز 1:30 بجے ادا ہوگی۔ وزیر مذہبی امورسرداریوسف نے یہ کیلنڈرایک تقریب میں جاری کیا۔اس موقع پر سردار یوسف نے بتایا کہ سرکاری میڈیاپر اذان نشر کرنے کے حوالے سے وزارت اطلاعات سے بات چیت کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نظام صلوٰۃ اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں نافذ کیاجارہاہے، اس حوالے سے نظام صلوٰۃ کمیٹی کا کرداراہم ہے۔ نظام صلوٰۃ کمیٹی میں مولاناعبد العزیز، مولانا ضمیر احمد ساجد، ہاورن رشید، عرفان مفتی، حافظ شیرازی، حفیظ الرحمٰن، سجاد نقوی اور مولانا ہادی شامل ہیں۔ سرداریوسف نے بتایاکہ ملک کے تعلیمی اداروں میں بھی نماز کے اوقات پر عملدرآمد کرایا جائے گا، دارالحکومت کی 900 مساجد میں نظام صلوٰۃ کا کیلنڈر بھجوا دیا گیا ہے جومساجد میں آویزاں کیاجائے گا

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان میں موبی لنک چلانے والی کمپنی ومپل کام کے چیف ایگزیکٹیو کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ابوظہبی گروپ کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت وارد کو ٹیلی کام کو پاکستان میں موبی لنک چلانے والی کمپنی ومپل کام نے خرید لیا ہے. ترجمان کے مطابق ومپل کام اور وارد ٹیلی کام کمپنی کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں، تاہم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی منظوری اور دیگر شرائط پوری کرنے میں 6ماہ لگیں گے.

ایمزٹی وی(کراچی) دہشت گردوں کی جانب سے مزارِ قائد پر ممکنہ دہشت گردی کے پیشِ نظر سیکوریٹی کو سخت کردیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق انٹیلی جنس اداروں کو اطلاع ملی ہے کہ شر پسند عناصر دہشت گردی کے خلاف جاری کامیاب آپرشن کو روکنے اور قوم کے جذبات کو مجروح کرنے کے لئے مزارِ قائد کے احاطے میں تخریب کاری کی بڑی کاروائی کرسکتے ہیں جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ نے سندھ حکومت کو تحریری مراسلہ جاری کردیا ہے جس میں مزار قائدکی سیکوریٹی کو سخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق از خود نوٹس کیس سماعت کی۔سماعت کے دوران عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے سے متعلق وفاق اور صوبوں کی رپورٹ مسترد کردی۔اس حوالے سے جیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ غیر ملکی قرض لے کر منصوبے بن جاتے ہیں چلانے کے لئے فنڈز نہیں دیئے جاتے، میونسپل اداروں میں گھوسٹ ملازمین کی بھرمار ہے، بڑی مچھلیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا، شہروں میں کچرے کو آگ لگا دی جاتی ہے جس سے آلودگی پھیلتی ہے، کراچی میں ہر طرف کچرے کے ڈھیر ہیں۔ س اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں صفائی کا برا حال ہے کیا عدالت شہر شہر جا کر صفائی ستھرائی کے احکامات جاری کرے۔ ڈی جی ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ پشاور میں تین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس غیر فعال ہیں۔ اے ڈی بی سے قرض لے کر پلانٹس لئے گئے تھے لیکن اب وسائل نہ ہونے کے باعث یہ بند پڑے ہیں ،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہمیشہ بھیک مانگ کر ہی گزارا کیا جائے گا اور اے ڈی بی ہر سال ہمیں قرضے ہی دیتا رہے گا، صوبائی حکومت فنڈز جاری کیوں نہیں کرتی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا کی رپورٹ میں لفظ سونامی کیا ہے جس پر کے پی کے حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ یہ صوبے میں درخت لگانے کی مہم کا نام ہے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ سونامی کا مطلب تو تباہی ہے۔