پیر, 25 نومبر 2024


پاک بحریہ کی حفاظت میں کارگو شیپمنٹ کا آغاز

 


ایمزٹی وی(گوادر) گوادر پورٹ کے باقاعدہ افتتاح کے بعد پاک بحریہ کے جہازوں کی زیر حفاظت بندرگاہ سے کارگو شپمنٹ کا آغاز ہوگیا ہے پاک۔چین اقتصادی راہداری منصوبے کا پائلٹ پروجیکٹ کا شغر سے اولین کارگوکنٹینرزکے گوادر پہنچنے کے ساتھ کامیابی سے شروع ہوگیا۔

پاک بحریہ کے اعلامیے کے مطابق 46ارب ڈالر کے پاک ۔ چین اقتصادی راہداری منصوبے (CEPEC) جس میں گوادر پورٹ مرکزی اہمیت کی حامل ہے ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اور پاکستان اور چین کے مابین دیرپادفاعی اور تجارتی اشتراک کی واضح علامت ہے درپیش چیلنجز کامکمل ادراک رکھتے ہوئے پاک بحریہ اس منصوبے کے بحری معاملات یعنی گوادر پورٹ اور اس کے درمیان سمندری راستوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔

بعدازاں ان کارگو کنٹینرز کو مرچنٹ ویسل کاسکو ویلنگٹن اور الحسین کے ذریعے خلیج کی جانب روانہ کردیا گیا پاکستان نیوی نے راہداری منصوبے کے بحری پہلو اورگوادرپورٹ کی حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں پوری کرتے ہوئے اس بحری تجارتی قافلے کو مغربی راستے سے بحفاظت بین الاقوامی پانیوں تک پہنچانے کیلیے اپنے بحری اورہوائی جہازوں کوتعینات کیا۔


راہداری منصوبے اور گوادر پورٹ پروجیکٹ کی کامیابی کا دارومدار بحرہند بالخصوص بحیرہ عرب میں محفوظ تر بحری ماحول پر ہے۔ گوادر پورٹ کے آغاز کے ساتھ پاکستانی بندرگاہوں کے درمیان بحری جہازوں کی آمد ورفت کئی گنا بڑھنے کی توقع ہے لہذا راہداری منصوبے کی مکمل کامیابی کے لیے زمینی راستوں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ بحری راستوں کی سیکیورٹی بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے حالیہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان نیوی نے ہمہ جہتی طریقہ کار اپنایا ہے جس میں گوادر پورٹ کی سیکیورٹی، حفاظتی گشت اور مشقیں، بحری معاملات کا شعور اجاگر کرنے اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

اس ضمن میں پاک بحریہ پوری طرح پر عزم ہے اور پاکستان کے خصوصی اقتصادی زون(EEZ) میں بحری تجارتی قافلوں کی آزادانہ نقل و حمل کے لیے محفوظ تر بحری ماحول کی فراہمی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment