پیر, 25 نومبر 2024


گلگت بلتستان میں اخبارات کا دیوالیہ نکل گیا

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)سابق ڈپٹی اسپیکر قانون ساز اسمبلی جمیل احمد نے کہاہے کہ صوبائی حکومت ہزاروں اخباری کارکنوں کا معاشی قتل کر رہی ہے ایک طرف حکومت مختلف منصوبوں کے نام پر اپنے چہیتوں کو کروڑوں روپے سے نواز رہی ہے تو دوسری جانب اخبارات کے واجب الادا 8کروڑ روپے دینے کیلئے تیار نہیں ہے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے باعث گلگت بلتستان کے اخبارات دیوالیہ ہو رہے ہیں اکثر اخبارات حکومت کی عدم توجہی کے باعث بند ہو چکے ہیں اور متعدد اخبارات بند ہونے والے ہیں لیکن وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن کو بیرونی دوروں سے فرصت نہیں مل رہی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ چھومک پل اور دیگر منصوبوں کے ٹھیکے اپنے رشتہ داروں کو دلوا کر انہیں ایک ارب سے زائد کا فائدہ پہنچا رہے ہیں لیکن انہیں اخباری صنعت سے وابستہ ہزاروں افراد کی رزق بند ہونے کا کوئی احساس نہیں ہے جو شرم نا ک فعل ہے اخبارات کی اشاعت پچھلے پانچ روز سے بند ہے لیکن حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں تھے تو حفیظ الرحمن آزادی صحافت کے بلند بانگ نعرے لگا تے تھے لیکن جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو اخبارات ہی بند ہو گئے انہوں نے کہا اخبارات کے بند ہونے سے 3ہزار سے زائد اخباری کارکنوں کی تنخواہیں بند ہو گئی ہیں اور ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں ایک طرف حفیظ الرحمن روز گار کے مواقع پیدا کرنے کے دعوے کرتے ہیں تو دوسری جانب وہ لوگوں سے روز گار چھینے پر تل گئے ہیں اخبارات کی بندش کی وجہ سے سینکڑوں اخبار فروشوں کی مزدوری بند ہو چکی ہے اور وہ ان دنوں سنگین مالی مشکلات کا شکار ہیں حکومت تماشا نہ دیکھے اور اخباری مالکان سے فوری مذاکرات کرے ورنہ صورتحال پیچیدہ ہو جائے گی۔ نیٹکو میں ٹائروں کی خریداری میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی وزیر اعلیٰ بتائیں کہ انہوں نے نیٹکو میں ٹائروں کی خریداری کا ٹھیکہ اور چھومک پل کا ٹھیکہ کس قانون اور قاعدے کے تحت اپنے رشتہ دار ٹھیکیدار کو دیا ہے ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment