ایمزٹی وی (چترال)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا افتتاح کردیا۔
چترال کے علاقے دروش میں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پانی کی عدم فراہمی اور بجلی پاکستان کے دو بڑے مسئلے ہیں، ملک میں درآمد شدہ تیل سے بجلی بنائی جارہی ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھتی ہے تو بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے، اسی طرح کوئلے سےبننے والی بجلی سے آلودگی ہوتی ہے جب کہ پانی سے بننے والی بجلی سے آلودگی نہیں ہوتی، چین نے کوئلہ سے بننےوالے16پاور پراجیکٹ بند کردیے ہیں، پاکستان کے ہر مسئلے پر پیچھے کرپشن ہے، ہمارے حکمران اپنے کمیشن کے لیے کوئلہ اورفرنس آئل کے منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔
عمران خان نے پاکستان کے ہر مسئلے پر پیچھے کرپشن ہے، بڑے بڑے مگر مچھوں کو پکڑنے سے چوری رکتی ہے، ملک پر اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا کرم ہونیوالا ہے، پاکستان کی تاریخ بدلنے جا رہی ہے، ملک میں پہلی بار بڑے بڑے ڈاکوؤں کا احتساب ہورہا ہے، نوازشریف اور اسحاق ڈار کے بچے اربوں پتی ہوگئے، یہ لوگ چوری کر کے مظلوم شکل بنا کر تاثر دیتے ہیں کہ ہم پر ظلم ہورہا ہے، کل مریم نواز جے آئی ٹی میں آرہی ہیں، مسلم لیگ (ن) کو جے آئی ٹی میں مریم سے سوال کرنے پر اعتراض ہے، جنہیں مریم کی پیشی پر اعترض ہے ، وہ یہ بھول گئے ہیں کہ ماضی بےنظیر بھٹو کو بلاتے رہے ہیں۔ (ن) لیگ کہتی ہے کہ بچے کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر جاری ہوئی ، جسے بچہ کہتے ہیں وہ 45 سال کا ہے اور اس کے بھی 7 بچے ہیں.
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قوم کی تعمیر میں مرداورخواتین دونوں اپنا کرداراداکرتے ہیں، سب سے زیادہ پاکستان میں گندا پانی پینے سے بچے مرتے ہیں، ریاست کی ذمے داری ہے کہ پینے کا صاف پانی فراہم کرے. تعلیم، صحت، اسپتال اور پولیس کا نظام ریاست کا بنیادی کام ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2 ہزار 900 میگا واٹ ہائیڈل بجلی پلانٹ کی فیزیبلیٹی بھی تیار کرلی ہے، اب تک 200 سے زیادہ مائیکرو ہائیڈل منصوبے بنا چکے ہیں، 1000 سے زائد چھوٹے چھوٹے ہائیڈل منصوبےبنانے ہیں، بھاشا ڈیم پر پہلے کام ہوجاتا تو پنجاب
کےلوگوں کا گرمی میں برا حال نہ ہوتا جب کہ تختی لگا کر یہ کہنا کہ ہم نے منصوبے کا افتتاح کردیا ہے یہ عوام سے دھوکا ہے۔
کے پی کے پولیس کے حوالے عمران خان نے کہا کہ جیسی پولیس خیبرپختونخوا کی ہے ویسے پورے ملک میں کہیں نہیں، اس سال کےآخرتک خیبرپختونخوا میں نو ہزار ڈاکٹرز ہوں گے۔ کے پی کے میں جتنے ہم درخت لگائیں گے موسم میں گرمی نہیں ہوگی اور سیلاب نہیں آئیں گے، شجرکاری چترال کے لیے بے حد ضروری ہے اورہم نے 80 کروڑ درخت تین سال میں لگائے ہیں۔