ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔تعصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف كی زیرصدارت وفاقی كابینہ كا اجلاس گورنر ہاؤس لاہور میں ہوا جس میں مقبوضہ كشمیركی صورتحال كا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے كہا كہ بھارت كشمیریوں پروحشیانہ مظالم ڈھارہا ہے، میں اور پوری پاكستانی قوم كشمیریوں كے ساتھ كھڑی ہے، كشمیری اپنی آزادی كی جنگ لڑ رہے ہیں اور بھارتی جارحیت كشمیریوں كے عزم كو اور زیادہ مضبوط بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت كی طرف سے كشمیریوں كی تحریك آزادی كو دہشت گردی قرار دینا افسوسناك ہے اور اس كا پراپیگنڈہ كشمیریوں كی تحریك كو كمزور نہیں كرسكتا اور نہ ہی عالمی برادری كو گمراہ كرسكتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ كشمیر میں 7 لاكھ بھارتی فوجی كشمیریوں كی جدوجہد كو دبانے میں ناكام رہے ہیں، بھارتی افواج كی جانب سے بے گناہ كشمیریوں كا قتل خطے كے امن كے لیے خطرہ ہے۔ اجلاس كے بعد جاری اعلامیہ میں كہا گیا ہے كہ پاكستان كشمیریوں كے حق خودارادیت كی جدوجہد كی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری ركھے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے كہا كہ اقوام متحدہ كو كشمیر كے بارے میں اپنے نامكمل ایجنڈا كو پورا كرنا چاہیے اور كشمیریوں كو حق خودارادیت دینے كو یقینی بنانا چاہیے۔