ایمزٹی وی(اسلام آباد) سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے کابینہ کو بائی پاس کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں فل بینچ نے وزیراعظم کی جانب سے کابینہ کو بائی پاس کرنے کا اختیار رولز سولہ 2 کو کالعدم قرار دے دیا۔ شہری کی جانب سے لیوی ٹیکس کے نفاذ کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر عدالت نے 79 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں وزیراعظم کے اختیارات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ٹیکس میں اضافہ یا کمی وفاقی حکومت کا اختیار ہے وزیراعظم کا نہیں، بجٹ اختیارات اور صوابدیدی اختیارات وزیراعظم تنہا استعمال نہیں کرسکتے، مالی معاملات، بجٹ اخراجات حکومت کے صوابدیدی اخراجات وفاقی حکومت کرتی ہے اور کوئی بھی قانون یا بل کابینہ کی منظوری کے بغیر پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ وزیراعظم کابینہ کے فیصلے کے پابند ہیں اور وزیراعظم کابینہ کےفیصلے کو بائی پاس نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت کا اختیار صرف وفاقی کابینہ استعمال کر سکتی ہے، وزیراعظم کو بجٹ اختیارات ، صوابدیدی اختیارات کابینہ کی منظوری سے استعمال کرنا ہوں گے۔ عدالت نے قرار دیا کہ سیکرٹری یا وزیر وفاقی حکومت کا اختیار استعمال نہیں کرسکتے، کابینہ کو فنانس بل سمیت ہر قسم کی قانون سازی سے قبل جائزے کے لئے مناسب وقت دیا جائے اور آئندہ کوئی بل یا آرڈنینس کابینہ سے منظوری کے بغیر جاری نہیں کیا جا سکتا۔