پیر, 25 نومبر 2024


تحریك انصاف کا قومی اسمبلی کے سامنے دھرنا

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاكستان تحریك انصاف نے سپریم كورٹ سے پاناما لیكس كا فیصلہ ہونے تك قومی اسمبلی کے اجلاس میں شركت نہ كرنے كا فیصلہ كیا ہے

ذرائع كے مطابق چیرمین عمران خان كی صدارت میں بنی گالا میں پارٹی كے كور گروپ كا اجلاس ہوا جس میں سیكرٹری جنرل جہانگیر ترین، سیكرٹری اطلاعات نعیم الحق، ڈاكٹر شیریں مزاری، شفقت محمود سمیت دیگر نے شركت كی۔
ذرائع كے مطابق اجلاس میں پارٹی رہنماؤں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس میں تحریك انصاف كی اراكین كے شركت حوالے سے مختلف آراء كا جائزہ لیا جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریك انصاف كے اراكین سینیٹ ایوان بالا كی اجلاسوں میں بھر پور انداز میں شریك ہوں گے تاہم جب تك سپریم كورٹ سے پاناما لیكس كیس كا فیصلہ نہیں ہوتا تحریك انصاف قومی اسمبلی اجلاسوں میں شركت نہیں كریں گے۔ 

ذرائع نے مزید بتایا كہ اگر ہم قومی اسمبلی كی طرح سینیٹ اجلاس كا بھی بائیكاٹ كرتے ہیں تو پھر ہمیں صوبائی اسمبلیوں كے اجلاسوں كا بھی بائیكاٹ كرنا ہوگا جب كہ خیبرپختونخوا میں تحریك انصاف كی اپنی حكومت ہے۔

ذرائع نے بتایا كہ پارٹی چیئرمین عمران خان نے پاناما لیكس كیس كی سماعت كے دوران تیاری كے ساتھ كیس كا حصہ بننے كے لیے پارٹی كے قانونی ماہرین كا اجلاس اتوار كو بنی گالا میں طلب كیا ہے، اجلاس میں پاناما لیكس كیس كے حوالے سے حكمت عملی طے كی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ گزشتہ روز معروف قانون دان سینیٹر بابر اعوان نے بھی تحریك انصاف كے چیئرمین عمران خان سے بنی گالا میں ملاقات كی، اس موقع پر تحریك انصاف كے رہنماء عثمان ڈار بھی موجود تھے، ملاقات میں 8 نومبر كو وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف كے خلاف عثمان ڈار كی جانب سے سپریم كورٹ میں كیس كی پیشی كے حوالے سے تبادلہ خیال كیا گیا۔

معروف قانون دان بابر اعوان نے اس موقع پر پاناما لیكس اور سیكیورٹی لیكس پر عمران خان كو قانونی اور آئینی نقاط كے حوالے سے بریفنگ دی۔ عمران خان نے كہا كہ پاناما لیكس كے معاملے پر شریف خاندان كے بیانات ریكارڈ پر ہیں، ہمارا عدالتوں پر نہ صرف اعتماد ہے بلكہ دل سے عدالتوں كو مانتے ہیں، پاناما لیكس پر ہمیں سپریم كورٹ سے انصاف كی امید ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment