ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاناما لیکس کیس میں جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ مریم نواز کے زیر کفالت ہونے کا معاملہ ابھی حل نہیں ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے پاناما لیکس کیس کی سماعت کی ۔اس دوران جسٹس عظمت سعید نے وزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ سے سوال کیا کہ وزیراعظم نے بیٹی کے لیے زمین کس سال خریدی ؟جس پر انہوں نے کہا کہ زمین 19اپریل 2011کو خریدی گئی ۔اس پر جسٹس عظمت نے کہا کہ ہمیں بھی پتہ ہے کہ اس زمین کے لیے ٹرانزیکشن میں کیا ہوا ،وزیراعظم نے تحفے میں رقم بیٹی کو دی ،عام طور پرسب ایسا ہی کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی بیٹی نے زمین کے عوض یہ رقم وزیراعظم کو واپس کردی لیکن زیر کفالت ہونے کا معاملہ ابھی حل نہیں ہوا ۔
جسٹس عظمت سعید نے سوال کیا کہ مریم نواز کہاں رہتی ہیں جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ مریم نواز جاتی عمرہ والے گھر میں رہتی ہیں جہاں اور بھی کئی خاندان رہتے ہیں ۔اس پر جسٹس عظمت نے استفسار کیا کہ کیا یہ زمین مریم نواز کے نام ہے ،مریم نواز کے رہن سہن کے اخراجات کہاں سے آتے ہیں ۔
اس پر وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ مریم نواز والد کے گھر رہتی ہیں مگر کفالت میں نہیں آتیں ،وہ قانونی طور پر شوہر کی کفالت میں ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے پاس 160کینال زرعی اراضی ہے ۔