ایمز ٹی وی(اسلام آباد) الیکشن کمیشن پنجاب اور سندھ میں بیس ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے مشروط طور پر تیار اور مرحلہ وار الیکشن کی تجویز سے دستبردار ہو گیا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے الیکشن کمشن کی جانب سے دیے گئے نئے شیڈول پر بھی اعتراض کر دیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے دی گئی تاریخیں مزید کم کی جائیں۔ آئینی دفعات کو پس پشت نہیں ڈال سکتے۔ عدالت نے کنٹونمنٹ میں بلدیاتی انتخاب پچیس اپریل کے بجائے دو مئی کو کرانے کی استدعا بھی مسترد کر دی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ بلدیاتی انتخابات کرانا الیکشن کمشن کا کام تھا جو اس نے نہیں کیا۔ کوئی عوام کو بتائے گا کہ بلدیاتی الیکشن کیوں نہیں کرائے گئے؟۔ الیکشن کمشن کسی وفاقی یا صوبائی ادارے کے نہیں بلکہ آئین کے ماتحت ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن شیر افگن نے کہا کہ پرنٹنگ کارپوریشن کو دو نئی پرنٹنگ مشینیں لے کر دے دی جائیں تو پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات 20 ستمبر کو کرانے کیلئے تیار ہیں۔ دونوں صوبوں میں مرحلہ وار الیکشن کرانے کی تجویز بھی واپس لیتے ہیں۔ عدالت نے نئی پرنٹنگ مشین فراہمی کے حوالے سے الیکشن کمشن اور سٹیبلشمنٹ ڈویژن کے درمیان خط و کتابت کا ریکارڈ اور بلدیاتی انتخابات کا شیڈول آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا۔ اگلی سماعت 10 مارچ کو ہوگی