ایمزٹی وی(اسلام آباد) وفاقی دارالحکومت میں ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ اپنے مالک کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بن گئی جب کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ اپنے مالک کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بن گئی اور موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گئی۔
گزشتہ روز 12 سالہ صائمہ نامی گھریلو ملازمہ پر تشدد کی اطلاع پولیس کو ایک ہمسائے نے دی جس پر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بچی کا بیان ریکارڈ کیا اور اس کے مطابق ہی ایف آئی آر بھی درج کرلی۔
پولیس کے مطابق بچی صائمہ نے بیان دیا ہے کہ میرے والدین نے الماس بی بی نامی خاتون کے بھائی سے ماہانہ تنخواہ طے کی تھی اور وہ خود ہی پیسے وصول کرتے تھے لیکن گھر کے مالک امتیاز علی اور الماس کی جانب سے مجھ پر آئے روز تشدد کیا جاتا تھا۔
بچی نے بیان میں بتایا کہ گزشتہ روزالماس بی بی نے گھر کی ایک اورملازمہ سے پانی گرم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آج صائمہ پر گرم پانی ڈال کر اسے جان سے مار دیتے ہیں۔ صائمہ کا کہنا ہے کہ اس نے یہ بات سن لی اور بھاگ کر پڑوس کے ایک گھر میں پناہ لی اور تمام ماجرہ ہمسائے کو سنا دیا جس نے پولیس کو اطلاع دے دی۔
پولیس کا کہنا ہے گھر کے ملازم امتیاز علی اور الماس بی بی کو گرفتار کرلیا گیا ہے اورتھانہ گولڑہ میں ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے