ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں بری طرح ناکام ہوگئی ،ہمیں متبادل قیادت دینا ہوگی،پی پی کو صوبے میں آئی جی نہیں منشی چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا قصور یہ ہے کہ وہ کام کرنا چاہتے ہیں، پی پی حکومت کو گھر کا منشی چاہیے ،انہیں میرٹ پر چلنے والا آئی جی وارا نہیں کھاتا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کے الزامات کی کوئی حیثیت نہیں،پیپلزپارٹی سے نورا نہیں اصل کشتی ہورہی ہے ، سندھ کا کباڑا کرنے والوں کی جگہ متبادل قیادت فراہم کریں گے۔
عمران خان کی آرمی چیف سے ملاقات پر ان کا کہناتھاکہ ہماری اپنی فوج ہے، سب کے رابطے ہونے چاہئیں،ملاقات کے بعد عمران خان نے کافی ہوشمندی میں بیان دیا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے ہماری کوئی ڈیل نہیں ہورہی، نہ ہی پی پی نے کوشش کی،افسوس ہوتا ہے جب بعض سیاستدان لاشوں اور حادثوں پر سیاست کرتے ہیں،نعرے لگانا، باتیں کرنا، تنقید کرنا، جھوٹ بولنا، الزام لگانا سب سے آسان کام ہے۔وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ریلوے بہتر ہوئی یا نہیں ، عوام جانتے ہیں یا صحافی، تنقید کرنے والوں کو کچھ تو چاہیے، ہم چیزوں کو بہتر بنانے کے لیے ایمانداری سے کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے پرویز خٹک کو معتبر آدمی قرار دیا اور کہا کہ ریلوے سے متعلق ان کے بیان پر افسوس ہوا،پشاور میں ریلوے کی زمین سی پیک منصوبے کے باعث میٹروبس کے لیے نہیں دی،قومی ادارے کو ٹارگٹ کرکے اس کی ساکھ مجروح نہ کریں۔سعدرفیق کا مزید کہناتھاکہ ہمارے سامنے مسائل ہی مسائل ہیں،حکومتیں لوٹ مار کرتی رہیں، ریلوے کی طرف کسی نے توجہ نہیں دی۔