پیر, 25 نومبر 2024


بھارتی حکومت کی جانب سے مزاکراتی عمل کے آغاز کی کوئی کوشش نہیں ہو رہی

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط نے بھارتی میڈیا کوانٹرویودیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اوربھارت کودہشت گردی سمیت مسائل پر رابطے میں رہنا چاہیے، پاکستان کے لئے اب دہشت گردی بھی بڑا مسئلہ بن چکا ہے، پاکستان سمجھتا ہے مذاکرات اور پیشگی شرائط اکٹھے نہیں چل سکتے، 40 سال سے باہمی مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکے جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مزاکراتی عمل کے آغاز کی کوئی کوشش نہیں ہو رہی، پاک بھارت جامع مذاکرات کے آغاز کے حوالے سے پرامید ہوں اورسفارتکاری میں تمام ممکنات کیلئے دروازے کھلے رکھنا ہوتے ہیں۔
عبدالباسط نے کلبھوشن یادیوکے حوالے سے کہا کہ عالمی عدالت سے کلبھوشن کیس پر فیصلے تک سزا پرعملدرآمد نہیں ہوگا، کلبھوشن یادیو کے پاس سزا کے خلاف آرمی چیف اورصدرکے پاس اپیل کا حق ہے جب کہ اپیل مسترد ہونے کے بعد آرمی چیف یا صدرسزا پرنظر ثانی کرسکتے ہیں۔
عبدالباسط کا کھیل کے حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں کرکٹ سمیت دیگر کھیل ہونے چاہیے، تعلقات بہتری تک کھیلوں کے مقابلے بھی چھوڑدینا دانشمندی نہیں، کھیلوں کے مقابلے باہمی بات چیت کیلئے بہتر فضا قائم کر سکتے ہیں جب کہ کھیلوں کو سیاست سے الگ کردینا چاہیے۔
عبدالباسط کا حرہت کانفرنس کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے حریت کانفرنس سے رابطے میں رہا ہے، ہماری حریت لیڈروں سے ملاقاتوں کو مثبت انداز میں دیکھا جانا چاہیے، حریت لیڈروں سے ملاقات سے دیرینہ تنازعہ کشمیرکے بہتر حل کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے، پاکستان حریت کانفرنس کو ہی مقبوضہ کشمیر کے عوام کی نمائندہ تسلیم کرتا ہے۔
عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر کو تمام مسائل کی جڑسمجھتے ہیں، پاکستان کوباہمی مذاکرات مفید نہ ہونے پرباقی دنیا سے بات کرنا پڑتی ہے جب کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی بیک چینل کام نہیں کررہا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment