ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نوازشریف کی جانب سے جے آئی ٹی کو دیئے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ کبھی کسی کاروبارسے انتظامی طور پرمنسلک نہیں رہی، میری کوئی آف شورکمپنی نہیں، میرا پاکستان سے باہر کوئی اکاؤنٹ نہیں جب کہ والد کے تحائف سے زرعی اراضی خریدی۔ مریم نوازکا کہنا تھا کہ والد وزیراعظم نوازشریف کے زیرکفالت نہیں ہوں جب کہ والدین کی محبت اوران کی قربت کے لئے ان کے ساتھ رہتی ہوں۔
مریم نوازنے جے آئی ٹی کواپنے بیان میں کہا کہ 2006 سے پہلے لندن فلیٹ میں قیام کیا، قیام کے وقت یہی معلوم تھا کہ یہ فلیٹ ہمارے نہیں، کیپٹن صفدرنے کبھی حسین نوازکی کسی فرم کے لئے کام نہیں کیا، 2011 کا میرا انٹرویو سیاق وسباق سے ہٹ کرچلایا گیا ، پروگرام میں میری بہن اسماء اوروالدہ پر25 سے 30 جائیدادوں سے تعلق کا کہا گیا جب کہ میں نے پروگرام میں پاکستان میں کسی بھی جائیداد کے نہ ہونے کی وضاحت دی۔
بیان میں کہا گیا کہ اپنے ہمراہ نیلسن، نیسکول اورکومبرکمپنی کے دوٹرسٹ ڈیڈ لے کرآئی ہوں، 2005 میں بھائی حسین نوازکی دوسری شادی کاعلم ہوا، ٹرسٹ ڈیڈ حسین نوازنے دونوں بیگمات میں جائیداد کی شریعت مطابق تقسیم کے لئے تیارکروائی، 2 فروری 2006 کو بطورٹرسٹی دستخط کئے جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے بھی ٹرسٹ ڈیڈ پر بطور گواہ دستخط کئے۔
مریم نوازکی جانب سے بیان میں مزید کہا گیا کہ حسن نوازکی جانب سے مجھے رقم بھیجنے کایاد نہیں، نیلسن ،نیسکول کے دستاویزات پر لندن میں دستخط نہیں کئے جب کہ حسین نوا زکے کہنے پرٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کئے لیکن یہ یاد نہیں نیلسن اورنیسکول کے دستاویزات پر آخری مرتبہ دستخط کب کئے، نیلسن نیسکول کے بیرئیرسرٹیفکیٹ آخری بار کب دیکھے یاد نہیں اورمنروہ کمپنی سے کبھی رابطہ کیا اورنہ ہدایات دیں۔