اسلام آباد: فیض آباد انٹر چینج پر دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال اور ملک بھر میں مظاہروں کے بعد وزیر قانون زاہد حامد نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ فیض آباد انٹر چینج پر گزشتہ 3 ہفتوں سے دھرنا دینے والی مذہبی جماعتوں کا سب سے پہلا مطالبہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ تھا لیکن حکومت اس شرط کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھی لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ حکومت نے یہ مطالبہ ماننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران زاہد حامد نے انہیں وزارت سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کی جو صورت حال پیدا ہوگئی ہے، اگر میرے استعفیٰ سے بہتری ہوسکتی ہے تو میں تیار ہوں۔ ملاقات میں فیصلہ ہوا ہے کہ زاہد حامد آئندہ 24 گھنٹوں میں اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیں گے۔ بعدازں علی الصبح وزیر قانون زاہد حامد نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ واضح رہے کہ زاہد حامد نے حکومت کو پہلے بھی استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی تاہم نواز شریف سمیت حکومت نے انکار کردیا تھا۔
Leave a comment