اتوار, 24 نومبر 2024


الطاف حسین کے خلاف کاروائی کا فیصلہ

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) قومی اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔یہ فیٖصلہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برئے دفاع نے کیا ۔ قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کا بیان فوج متنازع بیان تھا جس کے خلاف کاروئی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔سیکریٹری دفاع لیفٹینینٹ جرنل (ر) محمد   عالم خٹک نے قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں الطاف حسین کی جانب سے پاک فوج اور کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے خلاف بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔عالم خٹک کا کہنا تھا کہ "الطاف حسین کے بیان پر آئی ایس پی آر کا موقف ہی ہمارا موقف ہے"۔واضح رہے کہ قائمہ کمیٹی کے رکن اسفندیا بھنڈارا نے اجلاس کے دوران اس معاملے کو اٹھایا تھا جبکہ کمیٹی کے چیئرمین نے ان کے موقف کی تائید کی واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے اپنے خطاب میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' سے مدد کرنے کی بات کی تھی جبکہ انھوں نے پاک فوج پر بھی تنقید کی تھی۔ایم کیو ایم قائد کی اس تقریر کے بعد فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے ٹوئٹر کے ذریعے تقریر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ کا فوج کے حوالے سے بیان بے ھودہ ہے اور اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کیےجائیں گے۔آئی ایس پی آر نے الطاف حسین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا تھا۔اس پر ایم کیو ایم نے ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے دعوی کیا کہ الطاف حسین نے فوج پر تنقید نہیں بلکہ اسے سراہا تھا۔انہوں نے قومی سلامتی کے اداروں اور محب وطن افراد کی دل آزاری پر معافی طلب کرتے ہوئے کہا کہ 'را' سے مدد کی بات طنز کے طور پر کی تھی اور جملے کا مقصد حقیقتاً ہندوستانی ایجنسی سے مدد مانگنا نہیں تھا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment