ایمزٹی وی(اسلام آباد)اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیزکے زیراہتمام “بھارت۔ ایک ریاکارعلاقائی طاقت” کے عنوان سے منعدقہ بین الاقوامی سیمینارسے خطاب کے دوران وزیردفاع کا کہنا تھا کہ بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اوردیگرمسائل ہر روز سامنے آرہے ہیں لیکن عالمی برادری بھارت کی اسلحہ کی دوڑ اوربھوک سے بھی صرف نظرکررہی ہے، عالمی طاقتوں کے سربراہان بھارت مصالحے دار کھانا کھانے نہیں بلکہ اپنا اسلحہ بیچنے جاتے ہیں کیونکہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا اسلحے کا درآمد کنندہ ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت کو اس کے میڈیا اور فلموں کے تناظر میں مت دیکھیں،بظاہر ابھرتا ہوا رائزنگ شائننگ انڈیا درحقیقت جعلی انڈیا ہے، جنگی جنون میں مبتلا بھارتی میڈیا حقائق مسخ کرکے پیش کررہاہے، بھارت ریاستی جبر کرکے مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر علاقوں میں اپنے حقوق کی جدوجہدوں کو دبا آرہا ہے، بھارت منفی ہتھکنڈے استعمال کرکے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو نہیں دبا سکتا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او میں بھارت کے پاکستان سے رویے کو قریب سے دیکھ چکا ہوں، بھارت پاکستان کے لئے اپنی مارکیٹ کبھی نہیں کھولے گا، بھارت پاکستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کا حامی ہے مگر اپنی شرائط پر، ہمیں اپنی معیشت کو تقویت اور سیاسی استحکام لانا ہوگا، اقتصادی استحکام کے لئے پاکستان کو ایک دہائی تک 7 فیصد کی شرح نمو درکار ہے۔