اتوار, 24 نومبر 2024


مقبوضہ کشمیرکی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی

 

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)گزشتہ روز صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نےاسپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر سے گفتگو کرتے ہوئےکہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے عالمی سطح پر سفارتی کوششیں تیزتر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
آئندہ ماہ مظفرآباد میں انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس کا انعقاد اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ کانفرنس میں پاکستان، برطانیہ امریکا ناروے ، بیلجم اور مقبوضہ کشمیر سے دانشور ، صحافی انسانی حقوق کے علمبردار اور سیاسی رہنما شریک ہونگے ۔
کانفرنس کے شرکاء مسئلہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی پر مرتب ہونے والی منفی اثرات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے ۔ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام یہ انٹرنیشنل کانفرنس دوہرس نتائج کی حامل ثابت ہو گی۔
صدارتی سیکرٹریٹ کشمیر ہائوس میں ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے آزاد کشمیر کی مجموعی سیاسی صورتحال ، مقبوضہ کشمیر کے تازہ ترین حالات ، کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال گولہ باری اور شہریوں کی جان و مال کے نقصانات سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ۔ روزانہ کی بنیاد پر بھارتی فوج تین چار نوجوانوں کو شہید کر رہی ہے۔ رات کو گھروں کی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں جاری ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت قابض فوجیوں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔ حال ہی میں لداخ میں چار لاکھ 80ہزار کنال زمین بھارتی فوج کو الاٹ کر دی گئی ہے۔ جو سٹیٹ سبجیکٹ رولز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جعلی مقابلوں میں شہید کرنے کے معاملات کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اٹھایا جائے گا۔ سردار مسعود خان نے سی پیک کے حوالے سے بھارتی تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر سی پیک کا حصہ بن چکا ہے۔ سی پیک اس خطے کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لیے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ریاست کی تعمیر و ترقی کے لیے سی پیک انتہائی اہمیت کا حامل ثابت ہو گا۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment