پیر, 25 نومبر 2024


مضبوط پاکستان ہی اپنےمخالف سے برابری کی بات کرسکتاہے، بلاول بھٹو

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر) میر پور میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے اوفا ڈکلیئریشن میں کشمیر کا ذکر تک نہیں تاہم آپ کی دوستی آپ کو مبارک ہولیکن ہم کشمیر کےمؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں، کشمیر کو اپنا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے یہی ہمارا اور کارکنوں کا نعرہ ہے۔ چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پانامالیکس کا زورجلسوں پر ہے اور جلسےکرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ بہت مقبول ہیں جب کہ جلسوں میں اربوں روپے کے فنڈز کااعلان ایسے کررہے ہیں جیسے اتفاق فاؤنڈری اورپاناما کا پیسہ خرچ کررہے ہیں لیکن میاں صاحب شیرڈیزل پرنہیں چلتا جبکہ وزیراعظم نوازشریف کو نام لیے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے احتساب کی بات ہوتی ہے تو آپ کی پارٹی شورمچانا شروع کردیتی ہے لہٰذا جمہوریت کواحتساب سے خطرہ نہیں ہے اگرخطرہ ہے تو تخت رائیونڈ کوہے کیونکہ آپ جمہوریت نہیں تخت رائیونڈ کا راج چاہتے ہو۔ میرپور آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے استعفیٰ کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی خارجہ پالیسی ناکام ہے، بلوچستان میں ڈرون حملے اور ایف سولہ کی خریداری میں بھی ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کہ آج ہماری ریاست دنیا میں تنہا کھڑی ہے، بھارت ہمارا مخالف ہے جب کہ افغانستان اور ایران بھی ناراض ہیں اور سی پیک کے منصوبے کو بھی متنازع بنایا جارہا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مضبوط پاکستان ہی اپنے مخالف سے برابری کی بات کرسکتا ہے کیونکہ امن اس صورت میں ممکن ہے جب طاقتوں کے درمیان توازن ہو جب کہ میں جب بھی مودی کا ذکرکرتا ہوں تو میری نظرمیں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی کا منظرہوتا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment