ایمزٹی وی (سیاسی) پشاور میں طالبان کے حالیہ حملے میں درجنوں بچوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور قبائلی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور حکام کے مطابق چھ مختلف کارروائیوں میں کم از کم 49 شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ یہ کارروائیاں گذشتہ بارہ گھنٹے کے دوران قبائلی علاقے خیبرایجنسی کے علاوہ سندھ کے دارالحکومت کراچی، بلوچستان کے ضلع زیارت اور پنجاب کے شہر لالہ موسیٰ میں ہوئیں۔ پاکستانی فوج نے خیبر ایجنسی کے مختلف علاقوں میں زمینی کارروائی کے دوران مجموعی طور پر 42 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کی جانب سے جاری کیے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں وادی تیراہ میں ورما گئی اور سپرکوٹ میں ہوئیں جہاں سکیورٹی فورسز نے پاکستان اور افغانستان کی سرحد کی جانب جانے والے شدت پسندوں کے گروپوں کو نشانہ بنایا۔ رفعت اللہ اورکزئی کا کہنا ہے کہ فوج کے مطابق دونوں مقامات پر ہونے والی جھڑپوں میں 32 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ تین سکیورٹی اہلکار بھی فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوگئے۔ اس سے قبل حکام نے خیبر ایجنسی میں ہی جاری فوجی آپریشن کے دوران دس دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔ ریڈیو پاکستان نے فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ شدت پسند بھی ایک زمینی کارروائی میں مارے گئے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک سینیئر فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ کارروائی جمعرات کی شام ملک شگہ نلہ کے علاقے میں کی گئی اور اس آپریشن میں دو شدت پسند اور دو سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ شدت پسندوں نے مقابلے کے دوران رینجرز کے جوانوں پر چار دستی بم بھی پھینکے۔ آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس جھڑپ کے دوران چھ دہشت گرد فرار ہونے میں بھی کامیاب رہے جنکا تعاقب کیا جا رہا ہے۔ ادھر کراچی میں رینجرز کے ترجمان میجر سبطین نے بتایا ہے کہ مشرف کالونی میں ہاؤنسلو روڈ پر جمعے کی صبح ہونے والے آپریشن میں تحریکِ طالبان کے مقامی کمانڈر سمیت 4 شدت پسند مارے گئے۔ انکا کہنا تھا کہ رینجرز نے شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر علی الصبح کارروائی کی تو ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی۔ ترجمان کے مطابق اس مقابلے کے دوران شدت پسندوں نے رینجرز کے جوانوں پر چار دستی بم بھی پھینکے جن سے ایک جوان زخمی ہوا۔ انکا کہنا تھا کہ رینجرز کی جوابی کارروائی سے چار شدت پسند مارے گئے جن میں ٹی ٹی پی کا مقامی کمانڈر عابد مچھڑ بھی شامل ہے جبکہ بقیہ تین افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔رینجرز نے جائے وقوعہ سے چار سب مشین گن اور دیگر اسلحہ بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے دونوں شدت پسندوں کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے تھا ۔
سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں تیزی، 49 شدت پسند ہلاک
- 19/12/2014
- K2_CATEGORY خیبر پختونخواہ
- 1724 K2_VIEWS
Leave a comment