ایمزٹی وی(راولپنڈی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید مشکل میں پھنس گئے۔ ایک قصائی بھاگ گیا تو دوسرا قصائی تین گھنٹے بعد بھاری معاوضے پر ملا۔ اس سے پہلے ان کے اونٹوں میں لڑائی بھی ہو گئی۔
شیخ رشید عید پر بھی حکومت پر نکتہ چینی کرتے رہے کہتے ہیں کہ حکمران جان چھوڑ دیں، رائے ونڈ احتجاج سے پتہ چل جائے گا کہ حقیقی اپوزیشن ہے یا نہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا ہمیشہ دوسروں کو انتظار ہوتا ہے لیکن آج انہیں خود انتظار کی سولی پر لٹکنا پڑ گیا۔
ہوا یوں کہ انہوں نے اپنے اونٹوں کی قربانی کے لیے جس قصائی سے معاملہ طے کیا تھا وہ شاید کسی دوسری پارٹی میں شامل ہو گیا۔ اس کے بعد شیخ رشید کا انتظار طویل ہوتا گیا اورانہیں تین گھنٹے بعد دوسرا قصائی ملا جس نے دو اونٹوں کو ذبح کرنے کیلئے تیس ہزار روپے مانگ لئے۔
اس سے پہلے شیخ رشید کی سیاست کا رنگ شاید لال حویلی میں آئے اونٹوں پر بھی چڑھ گیا اور دونوں میں ہلکی پھلکی نوک جھوک کے بعد لڑائی ہو گئی جس سے یوں گمان ہوا کہ دونوں مختلف سیاسی پارٹیوں کے کارکن ہیں۔
دوسری طرف شیخ رشید عید پر بھی حکمران جماعت پر برسنا نہ بھولے اور کہنے لگے کہ حکمرانوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا، اب وہ ملک کی جان چھوڑ دیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کے خلاف ساری اپوزیشن اکٹھی احتجاج کرے گی۔ کوئی رائے ونڈ نہیں جا رہا تو کوئی یہ نہ سمجھے کہ اپوزیشن متحد نہیں۔