ایمزٹی وی (سیاسی) لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے دہشت گردی کے جرم میں سزائے موت کے منتظر پانچ قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد روک دیا۔ ان پانچ قیدیوں احسان عظیم، آصف ادریس، کامران، عامر یوسف اورعمر ندیم کو 2012، گجرات میں ایک فوجی کیمپ پر حملہ کا مجرم ٹھرایا گیا تھا۔ احسان عظیم کے وکیل لئیق خان سواتی ایڈوکیٹ نے عدالت میں پٹیشن دائر کر رکھی ہے جس پر پیر کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس ارشد محمود تبسم نے سماعت کی۔ احسان عظیم کا موقف تھا کہ متعدد درخواستوں کے باوجود انہیں آرمی کورٹ میں اپیل کرنے کا موقع اور کیس کی شارج شیٹ، شواہد کی تفصیلات وغیرہ فراہم نہیں کی گئیں۔ سواتی نے عدالت کو بتایا کہ احسان کے والدین کو اچانک کہا گیا کہ آخری ملاقات کرلیں کیونکہ انہیں پھانسی دی جا رہی ہے۔ اس پر عدالت نے احسان سمیت گجرات حملے میں ملوث پانچ قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا۔ واہ کینٹ کا رہائشی احسان اس وقت کوٹ لکھپت جیل، لاہور میں قید ہے۔ خیال رہے کہ ان پانچوں پر ایک فوجی کیمپ پر حملہ کرنے اور کم از کم سات سیکورٹی اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ایک فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی ۔