اتوار, 24 نومبر 2024


جن لوگوں کے پاس پیسے ہیں وہ انصاف خرید سکتے ہیں،عابد حسن منٹو


ایمز ٹی وی(لاہور) ماہر قانون عابد حسن منٹو نے کہا ہے کہ 1998 میں پاکستان میں جج20 سے کم تھے،ہمارے معاشرے میں بہت سے مسائل ہیں، جن لوگوں کے پاس پیسے ہیں وہ انصاف خرید کر اپنی مرضی کے مطابق تفتیش کا رخ بدلتے رہتے ہیں۔

ماہر قانون عابد حسن منٹو کاکہنا تھاکہ ہمارا معاشرہ مسائل کے بھنور میںپھنس چکا ہے، مقدمات کی تفتیش درست طریقے سے نہیں ہوتی جس کے باعث مقدمات لٹک جاتے ہیں اور بعض اوقات ملزمان ناکافی ثبوتوں کی بناءپر رہا کردئیے جاتے ہیں،مقدمات کی تفتیش میں عدالت کے علاوہ پولیس بھی شامل ہے اور پولیس کا طریقہ تفتیش سے سب اچھی طرح واقف ہیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کے پاس پیسے ہیں وہ انصاف خرید کر اپنی مرضی کے مطابق تفتیش کا رخ بدلتے رہتے ہیں لیکن غریب انسان انصاف کے حصول کے لئے در در کی ٹھوکریں کھا تا رہتا ہے لیکن اس کے مقدمے کی کارروائی ایسے رک جاتی جیسے کبھی شروع ہی نہ ہوئی ہو، کبھی پیسے والے اس پر پولیس کے ذریعے دباو ڈالتے ہیں تو کبھی کرائے کے غنڈوں کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے، جب ایسے بنیادی مسائل پر قابو پالیا جائے گا تو مقدمے خود بخود ختم ہوجائیں گے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment