اتوار, 24 نومبر 2024


ڈاکٹر طاہر القادری میدان میں آ گئے



ایمز ٹی وی(لاہور) اسلام آباد میں حاضر سروس جج کے اہل خانہ کے ہاتھوں تشدد کا شکارہونے والی کم سن طیبہ کی حمائیت میں ڈاکٹر طاہر القادری میدان میں آ گئے،


کم سن طیبہ کے علاج ، رہائش سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک تمام اخراجات اٹھانے کا اعلان،سربراہ عوامی تحریک کی منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے رہنماؤں کو بچی کے قانونی لواحقین سے فوری رابطہ کرنے کی ہدایت ۔


ڈاکٹر طاہر القادری نے سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچی کے ورثا کو جس طرح کی بھی قانونی امداد درکار ہو ،ان سے رابطہ کر کے مہیا کی جائے جبکہ طیبہ کے والدین جب چاہیں ان سے رابطہ کرسکتے ہیں


،معصوم طیبہ کے جملہ اخراجات برداشت کریں گے ، طیبہ کی علاج ،رہائش اور اعلیٰ تعلیم تک کفالت ہمارے ذمہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچی کے ساتھ پیش آنیوالے افسوسناک واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں ،طاقت ور طبقہ غریبوں پر ظلم کر رہا ہے ،مظلوموں کے پاس ظالموں کو معاف کر دینے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جس کے ہاتھ میں انصاف کا ترازو ہے


،یہ درندگی اور سفاکی اس نے کی،اس پر انسانیت ماتم کنا ں ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی نہیں ہے، اسی لئے ظالم مظلوموں پر ظلم کر رہا ہے ،اقتدار کے نشے میں بد مست حکمرانوں اور کرپٹ نظام کی وجہ سے معاشرے میں ایسے رویے جنم لے رہے ہیں ،ننھی طیبہ پر وحشیانہ تشدد کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔


واضح رہے کہ طیبہ کے ورثا نے ایڈیشنل سیشن جج اکبر علی خان کی اہلیہ سے صلح نامہ کرتے ہوئے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کسی دباؤ کے بغیر جج سے راضی نامہ کر لیا جس پر عدالت نے تیس ہزار کے مچلکوں پر جج کی اہلیہ کی ضمانت منظور کر لی تھی ۔جبکہ دوسری طرف چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے طیبہ تشدد کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے 24گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی ہےجبکہ بچی طیبہ کے لئے نیا میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دے دیا ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment