ایمز ٹی وی(لاہور) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان انگریز کے قانون کیلئے نہیں شریعت محمد ی کے نفاذ کیلئے بنایا گیا تھا ،ہمارے آباؤ اجداد نے لاکھوں جانوں کی قربانی نظام مصطفی ؐ کیلئے دی تھی
اور ہم اپنے بڑوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، آج بھی پاکستان کے 95فیصد عوام ملک میں قرآن کا نظام دیکھنا چاہتے ہیں۔جماعت اسلامی چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریز کے قانون کی بجائے قرآن دیکھنا چاہتی ہے تاکہ امیر اور غریب کیلئے قانون یکساں ہو۔تھانوں اور عدالتوں میں دولت مندوں کو کرسیاں پیش کی جاتی ہیں اور غریب کو دیوار کے ساتھ کھڑا کیا جاتا ہے۔اس ظالمانہ استحصالی اور طبقاتی نظام کا ایک ہی علاج ہے کہ ملک میں نظام مصطفی ؐ کا نفاذ ہو۔ملک کے اقتدار پر مسلط کرپٹ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا ٹولہ کسی غریب کو اقتدار کے ایوانوں میں پیر دھرنے کا موقع دینے کیلئے تیار نہیں۔حکومت نے اولیاء4 اللہ کے مزاروں کو کمائی کا ذریعہ بنا رکھا ہے مگر ان کی ابترحالت کو بدلنے کیلئے درباروں پر صفائی ستھرائی کا کوئی نظام نہیں۔جماعت اسلامی اقتدار میں آکر مزاروں کو ان کے گدی نشینوں کے حوالے کردے گی۔
کوٹ مٹھن میں بابا غلام فریدؒ کے عرس کے موقع پر منعقدہ ’’اتحاد امت کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے دربار بابا غلام فرید کے گدی نشین خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں اسلام اولیاء اللہ کے ذریعے پھیلا اور لاکھوں غیر مسلموں نے اولیاء اور صوفیاء کرام کے ہاتھ پر بیعت کرکے اللہ تعالیٰ کی توحید اور حضرت محمدﷺ کی رسالت کا اقرار کیا۔مشائخ عظام نے محبت سے لوگوں کے دلوں کو فتح کیااور لوگوں کو اپنے سینے سے لگا کر اور اپنے دسترخوان پر بٹھا کر انہیں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور رسول ﷺ کے عشق سے روشناس کرایا۔انہوں نے کہا کہ آج اولیاء کرام کے اسی عشق و محبت کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں انگریزوں کا قانون موجود ہے کسی غریب اور کمزور کو انصاف نہیں مل سکتا۔حکمرانوں نے ملک میں غریب اور امیر کے درمیان تفریق کو بہت گہرا کردیا ہے۔
امیروں اور غریبوں کے تعلیمی ادارے اور ہسپتال الگ ہیں۔غریب کو تعلیم صحت ،روزگار کے مواقع نہیں ملتے۔مزدور اور کسان کے خون پسینے کی کمائی جاگیر دار اور کارخانہ دار کھا رہا ہے اور انہیں ان کی محنت کے پھل سے محروم رکھا جاتا ہے۔ملک میں استحصالی معیشت ہے غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک پر مسلط وی آئی پی کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرور ت ہے۔انہوں نے لاہورکے جناح ہسپتال میں ایک غریب خاتون کے ہسپتال کے فرش پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جاں بحق ہوجانے کے واقعہ کا ذمہ دار حکمرانوں کوٹھہراتے ہوئے کہا کہ غریب خاتون کی ہلاکت کا مقدمہ حکمرانوں پر درج ہونا چاہئے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس میں کسی عالم دین اور مذہبی راہنماء کا نام نہیں آیا ،جبکہ بڑے بڑے سیاسی برہمن اور پنڈت اور اقتدار میں رہنے والا کوئی نام ایسا ہوگا جو پانامہ میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کافیصلہ ہوتے ہی بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھے لوگ جیلوں میں نظر آئیں گے ،قوم لٹیروں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی غریب عوام کو ان کے غصب کئے گئے حقوق کی جنگ لڑرہی ہے