ایمز ٹی وی(فیصل آباد) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سستی روٹی، آشیانہ اسکیم اور دانش اسکول سمیت شہباز شریف کے تمام پروجیکٹس فیل ہوگئے ہیں جس کے بعد ان کا دماغ بھی فیل ہوگیا ہے۔
وہ فیصل آباد میں اپنے چار مطالبات کی منظوری کے لیے دیے گئے الٹی میٹم کے اختتام پر حکومت مخالف تحریک کے آغاز پر جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ آج جس شہرمیں آیاہوں وہ پاکستان کاصنعتی مرکزکہلاتا تھا یہاں مِلیں چلا کرتی تھیں تو لوگوں کو روزگار ملتا تھا افسوس کا مقام ہے کہ آج یہاں تمام مِلیں بند ہیں۔
بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ ہم نے حکومت مخالف تحریک کا آغا ز کر دیا ہے جو عوام کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی تک جاری رہےگی جس کے پہلے مرحلے میں لاہور سے فیصل آباد آیا ہوں جہاں شاندار استقبال، پذیرائی اور عاجزی پر آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور یاد رکھیے کہ تاریخ گواہ ہے بڑی تحریکوں کے آغاز عاجزانہ ہی ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی دورمیں بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے کیوں کہ موجودہ حکمرانوں کی ذاتی تعلقات پرمبنی خارجہ پالیسی نے دنیا بھر میں پاکستان کوتنہا کردیا ہے لیکن اب پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش مزید نہیں چلے گی ملک کو مستقل وزیر خارجہ اور وزیرداخلہ کی ضرورت ہے۔
پاناما کیس کا ذکر کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ احتساب سےمتعلق پیپلزپارٹی کابل منظور کیا جائے ہماری قیادت کو جیل میں رکھا جاتا ہے جب کہ نوازشریف خود اپنا سرمایہ باہر بھجواتے رہے لیکن اب ہم اب ایسا نہیں ہونےدیں گے ملکی خزانے میں نقب لگا کر بیرون ملک سرمایہ کی منتقلی ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے وزیراعظم کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ کیسے باپ ہیں؟ جوخود کو بچانے کے لیے اپنے بچوں کو آگے کرتے ہیں، ہم میں اور آپ میں یہی فرق ہے آپ اپنامال بچانے کے لیے اپنے بچوں کو آگے کر رہے ہیں جب کہ دوسرے شریف صرف شوبازیاں کرتے ہیں۔
چیئرمین پیلز پارٹی نے کہا کہ ہماری ریلی پر آج کسان خوشیاں منا رہے ہیں کیوں کہ کسان جانتے ہیں کہ ان کا محفوظ مستقبل اور خوشحال روزگار پیپلز پارٹی سے وابستہ ہے جب کہ موجودہ دور میں غریب کسان کی فصلیں تباہ ہورہی ہیں اور کسان خود کشی کر رہے ہیں جب کہ نہ جانے میاں برادران کس ترقی کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے شریف برادران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غریب کابچہ تعلیم حاصل نہیں کرسکتا، مریض اسپتالوں کے ٹھنڈے فرش پر سسک سسک کر دم توڑ رہے ہیں، تین سال میں قرضے دگنے کر دیئے ہیں پھر آپ کس ترقی کی بات کرتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ آپ نے تو دعوی کیا تھا کہ حکومت 3سال میں لوڈ شیڈنگ ختم کردیں گے میں پوچھتاہوں کیا لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی؟ لوڈ شیڈنگ تو ختم نہ ہوئی البتہ بجلی ضرور مہنگی ہو گئی ہے، لوڈ شیڈنگ نے تو بے نظیر بھٹو نے ختم کر دی تھی اور ہمارے ہی دور حکومت میں بجلی 8 روپے فی یونٹ تھی جب کہ آج 16 روپے فی یونٹ ہے جب کہ عالمی منڈی میں تیل بھی سستا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ترقی صرف جاتی امراء میں ہو رہی ہے عوام کوغریب بناکرذاتی کاروبارچمکایاجارہاہے جب کہ قومی اداروں کو ترقی و وسعت دینے کے بجائے اسے دوستوں میں بانٹا جارہا ہے اسی لیے اگر پاکستان کی معیشت کو بچاناہے تو شریفوں کونکالنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میاں صاحب نےمنشور میں کہا تھا کہ ایکسپورٹ 100ارب ڈالر تک لے کرجائیں گے لیکن میاں صاحب تو حکومتی منصوبے اپنا سریا اور دوستوں کاسیمنٹ بیچنے کے لیے بناتے ہیں