ایمز ٹی وی(لاہور) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان میں ریلوے پھاٹکوں پر گارڈ لگانے کے اخراجات 25ارب روپے آئیں گے ، لیول کراسنگز پر گیٹ لگواناصوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین ڈرائیورز کے میڈیکل ٹیسٹ کیے جائیں گے ، سانحہ شیخوپورہ کے بعد سیاسی دباو¿ کے باوجودکوئی لیول کراسنگ منظور نہیں کیا ،آج تک جتنے بھی حادثے ہوئے،سسٹم میں خرابی نہیں ملی،آج تک ریلوے کراسنگز پر گیٹ لگانے کی اسکیم نہیں بنائی گئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ ریلوے انجنوں میں جی پی ایس ٹریکر سسٹم لگانے کیلیے پیشرفت کر رہے ہیں،لیول کراسنگ ختم کرنے کےلیے انڈر پاسز بنانے پڑیں گے ،پیپلز پارٹی کے دور میں صرف 7لیول کراسنگز پر گارڈ تعینات ہوئے ،اب تک کے ریلوےحادثات میں انسانی غلطیاں سامنے آئی ہیں ،سانحہ شیخوپورہ کے بعد ابھی تک کوئی لیول کراسنگ منظور نہیں کیا۔
انہوں نے کہا ہے
ریلوے پھاٹکوں پرحادثات کی روک تھام کیلیے مراد علی شاہ نے10 کروڑ دیے ، ریلوے پھاٹکوں پر گارڈ لگانے کیلیے صرف پنجاب حکومت نے تعاون کیا، ریلوے پھاٹکوں پر عملے کے اخراجات کی ذمے داری صوبائی حکومت کی ہے، مراد علی شاہ نے ہماری بات سنی 10 کروڑروپے سے اوپر رقم دی ، ہمارے دور میں 80لیول کراسنگز پر گارڈ تعینات کیے جا چکے ہیں ، پاکستان میں ریلوے پھاٹکوں پر گارڈ لگانے کے اخراجات 25ارب روپے آئیں گے ، لیول کراسنگز پر گیٹ لگواناصوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے ، بدقسمت گاڑی والوں نے جلدی میں ریلوے پھاٹک پار کرنے کی کوشش کی ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ 2ہزار470 بغیر گارڈ کے ریلوے پھاٹک ہیں ، 2470 بغیر گارڈ کے ریلوے پھاٹک ہیں ، لیول کراسنگز پر گیٹ عملے کے ابتدائی اخراجات کی ذمے داری صوبائی حکومتوں کی ہے، 3سال میں بغیر پھاٹک پر حادثات میں 80افراد جاں بحق ہوچکے ہیں