ایمز ٹی وی (لاہور) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، وہ سانحہ کی رپورٹ حاصل کرچکے ہیں ، اس سے متعلق انہیں مزید معلومات درکار ہے وہ پیر کو کراچی جارہے ہیں جہاں اس معاملے پر بھی بات ہوگی۔ لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ قانون کی پاسداری کرنے والوں کا احترام اور آئین و جمہوریت کے تحفظ کے لئے کام کرنے والوں کی قدرکرتے ہیں، پاکستان اپنی تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، وزارت عظمٰی ایک وقت میں پھولوں کی سیج ہوتی تھی لیکن اب ایسا نہیں، ہم نے متحد ہوکر ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے قومی ایکشن پلان بنایا۔ پاکستان دہشت گردی، لوڈ شیڈنگ، معاشی مسائل اور خارجہ امور کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن دھرنوں نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔ دھرنوں کے دوران روپے کی قدر میں 4 روپے کمی ہوئی۔ کئی غیر ملکی سربراہان مملکت کے دورے منسوخ ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بھی انسان ہیں جس سے غلطیاں ہوسکتی ہیں لیکن اگر کسی کو ان کی ذات کسی کو پسند نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بے جا الزامات عائد کردے۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ میڈیا کی آزادی بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنا ضروری ملک کے دیگر اداروں کا آزاد ہونا ہے۔ میڈیا کئی باتوں پر متفق ہوجاتا ہے لیکن کئی امور پر یہ منقسم بھی ہوجاتا ہے۔ ملک کا میڈیا کم از کم دوسال کے لئے اپنی ریٹنگ بھول کر حکومت کا ساتھ دے۔ دھرنے دینے والوں نے پارلیمنٹ ہاؤس اور قومی نشریاتی ادارے پر حملہ کیا اور میڈیا نے کہا کہ وزیر اعظم ایک دو روز میں استعفیٰ دینے والے ہیں۔ انہوں نے کبھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وقت نہیں بلکہ ہمیشہ یہی کہا کہ وہ اپنے دور حکومت میں ہی تاریکیوں کا خاتمہ کریں گے۔ میڈیا میں خوامخواہ کسی کی پگڑی نہ اچھالی جائے۔