ایمز ٹی وی (لاہور) وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان عمل پر عملدر آمد کے لیے میڈیا کا ساتھ ضروری ہے، 2سال کے لیے میڈیا ریٹنگ بھول کر حکومت کا ساتھ دے، قومی سلامتی کے معاملات پر میڈیا مضبوط کردار ادا کرے۔
لاہور میں سی پی این ای (کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز) کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہر ادارے کا فرض بنتا ہے پاکستان کو بحران سے نکالنے میں کردار ادا کرے، مسائل اور چیلنجز کے حل کے لیے وقت درکار ہے۔صحافیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اہل صحافت کا کردار کلیدی رہا ہے، قانون کی پاسداری کرنے والوں کا احترام کرتا ہوں، صحافیوں نے ہر مشکل گھڑی میں حکومت کا ساتھ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین و قانون سے انحراف کی پاکستان بھاری قیمت ادا کر چکا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دھرنوں کے مقاصد سمجھ سے بالاتر تھے، دھرنوں کی وجہ سے غیرملکی سربراہوں کے دورے منسوخ ہوئے اور ان دھرنوں کے دوران پاکستانی روپے کی قدر کم ہوئی۔ نواز شریف نے طاہر القادری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا دینے والوں میں سے ایک صاحب تو ملک سے باہر چلے گئے ہیں،انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی وی (پاکستان ٹیلی ویژن) پر حملہ کرنے والوں کا ایجنڈا کیا تھا؟ ان کا کہنا تھا کہ وزارت عظمیٰ پھولوں کی سیج نہیں، حکومت عالمی برادری میں پاکستان کا تشخص بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
کراچی کے حالات کے حوالے انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات درست کرنے کے لیے اقدامات کیے، 2012 میں آپریشن شروع کیا، اس سے حالات بہتر ہوئے، اس وقت تک اقدامات جاری رکھیں گے جب تک امن نہ ہو جائے، کراچی میں بے امنی کو ختم کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت عالمی برادری میں پاکستان کا تشخص بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا کا بہت بڑا حامی ہوں۔ حکومت کے مستقبل کے لائحہ عمل پر انہوں نے کہا کہ ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ادھورا نہیں چھوڑا جائے گا۔