اتوار, 24 نومبر 2024


پاکستان اور انڈیاکے مذاکرات معطل

 

ایمز ٹی وی(لاہور) سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری نے کہا ہے کہ بھارتی دانشور کلکرنی صاحب ایک بہادر اور نڈرانسان ہیں ،شیوسینا نے بھارت میں داخل ہونے پر دھمکایا لیکن انہوں نے میرا ساتھ دیا۔
خورشید قصوری کا کتاب رونمائی کے حوالے سے لاہور میں منعقدہ تقریب سے کانفرنس منعقد کرنے کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان اور انڈیاکے جو مذاکرات معطل ہوئے ہیں ان کو عوامی سطح پر آگے لایا جائے جس کا فائدہ پاکستانی اور بھارت کی غریب عوام کے حق میں ہے۔جو جنگجوانہ باتیں نئے انڈین آرمی چیف نے کی ہیں،ان باتوں کا دوسرارخ ہے جس کی کافی حد تک نمائندگی بھارتی دانشور کلکرنی صاحب اور ان جیسے دیگر روشن خیال لوگ کرتے ہیں
ان کی بات غور سے سنی جانی چاہیے تاکہ پاکستان میں یہ خیال نہ ہو کہ انڈیامیں مودی جیسے ہی نہیں اچھی سوچ کے لوگ بھی بستے ہیں ۔ ایسے حالات میں جب دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات نہ ہورہے ہوں ایسی بات چیت کا بہت فائدہ ہوتا ہے۔انہوںنے شیو سینا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ جس شہر میں رہتے ہیں ان کا اس جگہ کنٹرول ہے ،انہوںنے میرا بھارت میں داخل ہونے پر ساتھ دینے کی رنجش میں کلکرنی صاحب کے منہ سیاہی پھینک دی اس کے بعد انہیں زدوکوب کیا گیا۔
سندھ طاس معاہدے سے متعلق انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کشمیر میں ہو یا نہ ہو اگر پانی بند کیاگیا تو جنگ ہوگی اس لئے دونوں جانب عقلمندی کا مظاہرہ کیاجانا چاہیے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment