پیر, 25 نومبر 2024


ٹرینوں میں غیر معیاری کھانوں کی تقسیم ۔

ایمز ٹی وی (لاہور) پاکستان ریلویز کے حکام مختلف ٹرینوں میں مہنگے داموں غیر معیاری اور زائد المیعاد کھانے فروخت کرنے والے ٹھیکہ داروں کے خلاف کارروائی میں ہچکچاہٹ کا شکار نظر آتے ہیں۔ایک فوجی افسر کی باضابطہ شکایت کے بعد ریلوے کے محکمہ ویجی لنس نے 20 جنوری کو خیبر میل میں ڈائننگ کار کے معائنہ کے دوران مہینوں پرانی ڈبل روٹی برآمد کی۔ڈپٹی ڈائریکٹر عمران مشعل کی جانب سے 23 جنوری کو ڈائریکٹر جنرل(ویجی لنس) کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا' ایک ڈبل روٹی تین مہینے پرانی نکلی جس پر ڈائننگ کار کے مینیجر نے بتایا کہ یہ زائد الما د ڈبل روٹی مسافروں کیلئے نہیں بلکہ عملے کیلئے تھی'۔معمول کی چیکنگ کے دوران محکمہ کے افسران کو معلوم ہوا کہ کراچی ایکسپریس کی ڈائننگ کار کے کچن میں غیر معیاری گھی استعمال ہو رہا ہے۔اسی طرح ،ملت ایکسپریس میں بھی غیر معیاری تیل کے علاوہ مسافروں کو زائد المیعاد کیچ اپ دی جا رہی تھی جبکہ علامہ اقبال ایکسپریس کی ڈائننگ کار سے جعلی کولا مشروبات بیچے جا رہے تھے۔ ٹرینوں میں ممانعت کے باوجود گٹکا اور سپاری بھی فروخت ہوتی ہے۔محکمہ ویجی لینس کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے معاملہ اٹھائے جانے پر پاکستان ریلویز کے چیف کمرشل مینیجر نے لاہور کے ڈیویژنل افسر سے پندرہ دنوں میں جواب طلبی کی ہے۔اس سے پہلے ،ڈائننگ کار کے ٹھیکے داروں کے زیادہ پیسے وصول کرنے کی عام شکایات پرمحکمہ ویجی لنسٹ کے ڈائریکٹر طارق لطیف نے تیزگام اور ریل کاروں (102 ڈاؤن اور 103 اپ) کی چیکنگ کی۔طارق لطیف نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 'چیکنگ کے دوران مسافر رضوان تجمل نے بتایا کہ انہیں 500 ملی لیٹر پانی کی ایک بوتل تیس روپے جبکہ ایک چکن سینڈوچ اور چائے کا کپ 220 روپے میں دیا گیا'۔

'اسی طرح، تیزگام کے ایک مسافر فرید احمد نے شکایت کی کہ انہیں ایک کپ چائے 30 روپے میں دیا گیا'۔

افسوس ناک بات یہ ہے کہ اس سب کے باوجود ٹھیکہ دار آج بھی کراچی، ملت، علامہ اقبال، پاکستان ایکسپریس، خیبر میل اور تیز گام میں کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment