پیر, 25 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا پی آئی اے ملازمین کے احتجاج پر انوکھا بیان

 
ایمز ٹی وی (لاہور) وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ملازمین نے طاقت کے زور پر ہڑتال کوکامیاب بنانےکی کوشش کی جس ادارے کی خدمات لوگوں سے وابستہ ہوں وہ ادارہ ہڑتال نہیں کرسکتا۔
لاہور ایکسپو سینٹرمیں کتب میلے کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ملازمین نے غیرقانونی طورپر ہڑتال کی کال دی اور لازمی سروس ایکٹ کے تحت اب کوئی ہڑتال نہیں کرسکتا، میری اپیل پر ہڑتال کامیاب نہیں ہوئی اور ملکی و غیرملکی پروازیں اڑتی رہیں لیکن ہڑتال کی ناکامی پر ملازمین نے طاقت کے زور پر اسے کامیاب بنانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر ملازمین پر فائرنگ کے واقعے کی سندھ حکومت، رینجرز اور تمام سیکیورٹی ادارے واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں،حکومت کاعزم ہےکہ قاتلوں کوان کےانجام تک پہنچائیں گے۔
وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت کرنے کے لئے لوگوں نے ہمیں اس لئے منتخب کیا ہے تاکہ ہم اپنے فرائض پورے کریں، ہم وہ نہیں جو پانچ سال ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہیں اور ادارے تباہ کردیں اور ان میں سے بھی نہیں جو 10 سال کے لئے آتے ہیں اور پاکستان کو دہشت گردی اور توانائی کا بحران تحفے میں دے کر چلے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بینکوں کو سرکاری افسروں کے شکنجے سے نکالا تو بینک خوشحال ہوگئے، اسی طرح ہم نے دوسرے اداروں کو بھی بہترکیا اور اسی طرح پی آئی اے کو بھی اچھا کرکے دکھائیں گے۔
پرویز رشید نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین سے متعدد بار مذاکرات کیے گئے، پی آئی کے معاملے پر کمیٹیاں بنائی گئیں اور تجاویز مانگی گئیں اگر کوئی تسلی کرانا چاہتا ہے تو بات چیت کے ذریعے انہیں تسلی دیں گے، حکومت پی آئی اے کے لئے 600 ارب روپے خسارہ برداشت نہیں کرسکتی، یہی رقم تعلیم اور صحت جیسے شعبوں پر لگائی جائے گی اور پی آئی اے کو بہترین ایئرلائن بنانے اور ادارے کو خسارے سے بچانے کے لئے اقدامات کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنا آسان ہوتا تو سابق صدر پرویز مشرف اور آصف علی زرداری کرکے چلے جاتے، یہاں کام کرنا مشکل کام ہے جو وزیراعظم نواز شریف کر رہے ہیں، بجلی کے کارخانے پہلے کیوں نہیں لگائے گئے، ماضی میں موٹروے کی بھی مخالفت کی گئی جہاں صرف نواز شریف سفر نہیں کرتے بلکہ عام لوگ بھی سفر کرتے ہیں، قومی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں آئیں گی لیکن ان کا مقابلہ کریں گے، دو قدم آگے بڑھیں گے اگر رکاوٹیں آئیں تو تھوڑا سانس لیں گے اور پھر آگے بڑھیں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment