ایمز ٹی وی(کراچی) ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کے تمام ذمہ داران و کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ وہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کی زیر صدارت پی آئی بی میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز گھانچی ہال پر اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان سمیت دیگر اہم اراکین رابطہ کمیٹی و اسمبلی ممبران نے شرکت کی۔
اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل میں سیاسی جدوجہد کو جاری رکھنے کے حوالے سے اہم امور زیر غور آئے تاہم بانی ایم کیو ایم کے آڈیو پیغام پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ و رابطہ کمیٹی کے ممبران نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے ساتھ اپنے سفر کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں پاکستان زندہ باد کہنے کا مینڈیٹ دیا گیاہے، 23 اگست کے بعد صورتحال کافی تبدیل ہوگئی ہے اور اب ملک کے خلاف بات کرنے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘
انہوں نے تمام ممبران کو ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں اور اپنی جدوجہد کو اسی طرح جاری رکھیں، ہم وطن کی خدمت کا عزم لے کر ایک بار پھر میدان میں اترے ہیں تاہم کسی کارکن یا ذمہ دار کو بیرون ملک سے آنے والی کالز سے کسی قسم کا خوف نہیں ہونا چاہیے‘‘۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے خاص طورپر مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران اور اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت کی کہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں کیونکہ اس طرح کی تمام کالز میں سیاسی جدوجہد سے علیحدہ ہونے یا اسمبلی سے مستعفیٰ ہونے پر دباؤ ڈالا جاتا ہے‘