ایمزٹی وی(گڑھی خدا بخش)سانحہ کار ساز کے شہدا کی قبروں پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کو سانحہ کار ساز کی دوبارہ سے تفتیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، مقدمہ پرانا ہونے کی وجہ سے ملزمان تک پہنچنا ضروری ہے لیکن ہم سانحہ کے ذمہ داروں تک ضرور پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جمہوری مطالبات رکھے ہیں اور ہم ان چاروں مطالبات پر حکومت پر پوری طرح دباو¿ ڈالیں گے۔ وزیر اعظم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ چاروں صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں اور اگر یہ کام نہیں کرسکتے تو پھر ” گو نواز گو“ کے نعرے لگیں گے۔جب بھی کوئی کمیٹی بنتی ہے تو اس میں صرف ایک وزیر اعلیٰ نظر آتا ہے۔ ملک کے مسائل کا حل صوبہ سندھ میں ہے ، اس کو الگ کرنے کی کوشش کریں گے تو ” گو نواز گو“ کے نعرے لگیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ عمران خان کرکٹ کھیلیں وہ ابھی بھی سیمی فائنل اور فائنل میں الجھے ہوئے ہیں۔ عمران خان ہوتے تو پاکستان ٹیم کل کا میچ ہار جاتی ، انہیں دوبارہ سے کرکٹ کھیلنی چاہیے اور اگر انہیں نوکری چاہیے تو سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کو سفارش کر سکتا ہوں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں تو عمران خان نے ٹیم بھیج دی لیکن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔عمران خان کرکٹ کھیلیں وہ ابھی بھی سیمی فائنل اور فائنل میں الجھے ہوئے ہیں۔ عمران خان ہوتے تو پاکستان ٹیم کل کا میچ ہار جاتی ، انہیں دوبارہ سے کرکٹ کھیلنی چاہیے اور اگر انہیں نوکری چاہیے تو سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کو سفارش کر سکتا ہوں۔