ایمز ٹی وی(کراچی) لندن کے بعددبئی پاکستان کی سیاست کامرکزبن گیا، سیاسی کھچڑی پکنے لگی، مائنس ون فارمولے کے بعد ایم کیو ایم کیلیے پلس ون فارمولا بھی آ گیا، پرویزمشرف نے پی ایس پی اور ایم کیو ایم کا مشترکہ صدر بننے کی کوششیں شروع کردیں۔ دوسری طرف سابق صدرآصف زرداری بھی دبئی پہنچ گئے جہاںبلاول بھٹو نے ان سے ملاقات کرکے اہم امورگفتگو کی۔
پرویزمشرف کی ایم کیو ایم کے رہنماخواجہ اظہار سے ملاقات ہوئی جس میںانھوں نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیاکہ مائنس ون کے بعد ایم کیو ایم کے پاس کوئی بڑی شخصیت نہیں بچی، متحدہ کوعوام میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کیلیے ایک بڑی شخصیت کی ضرورت ہے جس کیلیے میں حاضرہوں۔ ان کا کہنا تھا اگر مجھے ایم کیوایم کا قائد بنادیا جائے اورالطاف حسین کی جگہ دے دی جائے تواس کاایم کیو ایم کا بہت زیادہ فائدہ ہوگا، میری عوام میں بہت زیادہ مقبولیت ہے اورمیں ایم کیوایم کے پلیٹ فارم سے مضبوط کردارادا کرسکتاہوں۔
سابق صدرنے اس خواہش کااظہاربھی کیاکہ پی ایس پی اور ایم کیوایم ایک ہوجائیں، میںاس بات کی ذمہ داری لیتا ہوں کہ ایم کیوایم کوپی ایس پی میں شامل کرادوںگا، رپورٹ کے مطابق پرویزمشرف کے ساتھیوںنے پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم انھیں اس حوالے سے کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔
پی ایس پی رہنماؤں نے بتایاکہ جس کو ہم میں ضم ہونا ہے ہوجائے، ہمیں کسی قائد تحریک کی ضرورت ہے نہ ہم کسی اورپارٹی میں ضم ہوںگے۔ ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے دبئی میں پرویزمشرف سے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تاہم ایم کیوایم نے اس ملاقات کی تردید کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاک سر زمین پارٹی کے رہنماؤں کے بھی پرویز مشرف سے رابطے ہیں، پرویزمشرف متحدہ کی دھڑے بندی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادنے دبئی میںفاروق ستارسے رابطہ کیااور کھانے پرمدعو کیاتاہم فاروق ستار نے معذرت کی اورکہاکہ میری فلائٹ کنفرم ہے اورمیںپاکستان واپس جارہا ہوں۔
ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں سابق گورنر سندھ اور فاروق ستارکے درمیان اہم ملاقات کا امکان ہے۔ این این آئی کی مطابق دبئی سے واپسی پر کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نے فاروق ستار نے کہا کہ الزامات کی سیاست کو ماضی میں دفن کرکے آگے بڑھنے کے امکانات پیدا کرنے کی ضرورت ہے، ایم کیو ایم ایک ہے، تھی اور رہے گی۔
دبئی کا دورہ نجی تھا، ڈاکٹرعشرت العباد اور پرویزمشرف سے کوئی ملاقات نہیں کی۔ امید کی بات کریں گے اور لوگوں کو مایوس نہیں ہونے دیں گے۔ دوسری جانب اسٹاف رپورٹر عمیرعلی انجم کے مطابق پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے دبئی میںپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال، پانامہ لیکس، سندھ میں نئے گورنرکی تعیناتی، اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں، تنظیمی اموراورسندھ حکومت کی کارکردگی سمیت دیگر معاملات زیرغورآئے۔
ذرائع کاکہناہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے طے کیاہے کہ ملکی وعوامی ایشوز پر اپوزیشن سے رابطے مزید تیزکیے جائیںگے اور اگر وفاقی حکومت نے4 مطالبات تسلیم نہ کیے تولانگ مارچ اوراحتجاج کیاجائے گا۔ اجلاس میں طے پایا کہ پانامہ لیکس معاملے پر اپوزیشن سے مل کر حکمت عملی طے کی جائے گی اور پارلیمنٹ میں پارٹی اپناموقف پیش کرے گی۔
پیپلز پارٹی18ویں ترمیم پر عملدرآمد کیلیے ہر آئینی فورم پر آواز بلند کرے گی اورحکومت پر زور دیاجائے گاکہ مشترکہ مفادات کونسل کااجلا س بلاکراس معاملے کوصوبائی حکومتوں کی مشاورت سے حل کیا جائے۔ پی پی قیادت نے طے کیاکہ ملک بھرپارٹی کی تنطیم نو کا کام جلد مکمل اورعوامی رابطہ مہم کومزید تیز کیا جائیگا۔ پارٹی قیادت نے سندھ حکومت کوعوامی مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کی۔
ذرائع کاکہناہے کہ بلاول بھٹو نے حالیہ سیاسی تجربات سے آصف زرداری کو آگاہ کیا، آئندہ چند روز میں پیپلزپارٹی سندھ کا اجلاس بھی منعقد ہونے کا امکان ہے