ایمز ٹی وی(کراچی) سندھ ہائی کورٹ نے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کو دہلی کالونی سے قریب واقع چانڈیو ویلیج میں واقع 7منزلہ عمارت کو مسمار کرنے سے روک دیا ہے۔
گزشتہ روز چیف جسٹس سجا دعلی شاہ کی سربراہی میں قائم دورکنی بینچ نے مذکورہ عمارت کو مسمار کرنے کے خلاف مکینوں کی درخواست کی سماعت کی ، دوران سماعت متفرق درخواست گزاران طارق حسین ، محمد عثمان ، اللہ ڈنیو ، قدیر احمد ، محمد یاسین ، علی نواز و دیگر نے موقف اختیار کیا کہ کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ نے ان کی عمارت پلاٹ نمبر ای 12/1چانڈیو ویلیج اسٹریٹ بازار کلفٹن کراچی کو تین روز کے اندر اندر مسمار کرنے کا حکم نامہ ارسال کیا ہے ۔
حالانکہ کنٹونمنٹ قوانین کے تحت کلفٹن کنٹونمنٹ کو عمارت مسمار کرنے کا اختیار نہیں ہے ، درخواست گزاران نے موقف اختیار کیا کہ مذکورہ عمارت کے کمپاونڈ میں 14گھر آباد ہیں جن کے پاس رہائش کی کوئی متبادل جگہ نہیں ہے۔
اس صورت میں کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے عمارت مسمار کرنے کا حکم غیر قانونی ہے لہذااستدعا ہے کہ کنٹونمنٹ انتظامیہ کو عمارت مسمار کرنے سے روکا جائے ، سماعت کے بعد عدالت نے فریقین کو 24جنوری کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈ کو درخواست گزاران کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا ہے،واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے اسی عمارت کو درخواست گزار مبارک مسیح کی ایک درخواست پر مسمار کرنے کی ہدایت دی تھی ۔