ایمز ٹی وی (کراچی)امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر بردار محمد عباس نے طلبہ یونین پر عائد پابندی کے حوالے سے المصطفی ہاوس سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ طلبہ یونین پر عائد پابندی جلد از جلد ختم کی جائے اور فورا طلبہ یونین کے الیکشن کا انعقاد کروایا جائے۔ ملک بھر میں طلبہ یونین پر عائد پابندی کی وجہ سے جامعات و کالجز میں زیر تعلیم طلباء و طالبات اپنے جمہوری حق سے محروم ہیں۔ تعلیمی اداروں میں جمہوری اقدار کا فروغ ملک میں جمہوری اقدار کو پروان چڑھا نے میں ساز گار ثابت ہوگا۔ارکانِ حکومت و پارلیمنٹ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہیں کہ وہ تعلیمی اداروں میں عائد طلبہ یونین پر عائد پابندی کے خاتمے کے لئے بل صوبائی و قومی اسمبلیوں میں منظور کروائی۔تعلیمی ادارے بالخصوص جامعات دنیا بھر میں جمہوریت کی نرسری تصور کی جا تی ہے اور اسی نرسری سے ہی مستقبل کے لیڈران جنم لیتے ہیں۔ پاکستان میں بھی طلبہ سیاست میں حصہ لینے والے طلباء و طالبات نے نہ صرف ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کیا بلکہ ملکی بیوکریسی کا حصہ بن کر بھی ملک و قوم کی خدمت کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر دور میں طلباء و طالبات نے ملک میں جمہوریت کے قیا م کی خاطر قربانیاں دی اور ملک میں عوام دشمن حکومت کے خلاف حقیقی حزب اختلاف کا کردار ادا کیا۔ پاکستان کی تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ ہر دور میں طلبہ یونین نے ملک میں آمرانہ حکومتوں کی سب سے پہلے مخالفت کی اور ان حکومتوں کے خلاف تحریکیوں میں اول دستے کا کردار بھی ادا کیا۔طلبہ یونین پر پابندی کے باعث طلباء و طالبات اپنی تعلیمی مشکلات کے لئے حل کروانے کے لئے کرپٹ انتظامیہ کے سامنے بے نظر آتے ہیں۔ جا معات کے پالیسی ساز اداروں میں طلباء و طالبات کی نمائندگی نہ ہونا ، طلبہ کے ساتھ زیارتی ہے جبکہ اساتذہ ، سیاست دانوں اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کو ان اداروں میں نمائندگی دی جاتی ہے