ھفتہ, 23 نومبر 2024


چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نےمئیرکراچی کوعہدے کےکام گنوادئیے

 

ایمز ٹی وی(کراچی) مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ واٹر بورڈ کا سربراہ مئیر کراچی کو ہونا چاہیے، اسپتالوں میں پیسے لگانے کے بجائے پانی پر لگائیں ،پہلے ہم لوگوں کو بیمار کرتے ہیں بعد میں علاج کرتے ہیں۔
فراہمی و نکاسی آب کمیشن کی سندھ ہائی کورٹ میں سماعت میں سابق مئیر مصطفیٰ کمال،ایم ڈی واٹر بورڈ،سیکریٹری انڈسٹریز و دیگر پیش ہوئے۔
چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ نے کمیشن کو بتایا کہ 2007 میں مئیر ہی واٹر بورڈ کا چیئرمین ہوتا تھا،کے تھری کا منصوبہ 2007 میں شروع ہوا اور انکے دور میں شہر کی آئندہ 50 سال میں پانی کی ضرورت پر اسٹڈی کرائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کو روزانہ 1250 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے اور شہر کو 640 ملین گیلن پانی فراہم کیاجارہا ہے۔ پانی کے منصوبے کے فور کے فیز ون کا منصوبہ 260 ملین گیلن کاہے جبکہ ضیاء الحق دور میں کراچی کو 1200 کیوسک پانی کا کوٹا دیا گیا تھا اور 1200 کیوسک پانی سے کراچی کو صرف ڈیڑھ فیصد دیاجاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آج کے دور میں بھی وال مین کے ہاتھ میں سب کچھ ہے۔
کمیشن میں پیش ہونے کےبعد مصطفیٰ کمال نے سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں نے کمیشن میں پانی کے حوالے سے بات کی ہے،کراچی کو ضرورت سے آدھا پانی فراہم کیا جارہا ہے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment