ایمز ٹی وی(کراچی) شاہ لطیف ٹاون میں پاکستان رینجرز سندھ کے آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے 7 دہشت گردوں میں سے 5 کی شناخت ہوگئی ہے۔ رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ہلاک شدہ دہشت گردوں کے جرائم کی تصدیق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس موجود کریمنل ریکارڈ سے ہوئی ہے جبکہ 2 کی شناخت کے لئے معلومات اکھٹی کی جا رہی ہیں۔ مارے جانے والے انتہائی خطرناک دہشت گرد تھے جن کا تعلق لشکر جھنگوی سے تھا جو کراچی میں مل کر دہشت گردی کی وارداتوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ رینجرز ترجمان کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ عمر حیات عرف قاری ملزم دہشت گردی کے ؓحملوں، سہولت کاری اور مالی معاونت کرنے میں انتہائی مطلوب تھا، ملزم نے 2010ءمیں محرم کے جلوسوں پر حملے کئے جس کے نتیجے میں 20 افراد لقمہ اجل بن گئے، ملزم 2014ءمیں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملے میں ملوث تھا، ملزم 2011ءمین مہران بیس حملوں میں بھی ملوث تھا، لشکر جھنگوی کے امیر آصف چھوٹو کے ساتھ مل کر کارروائیاں کرتا تھا۔ عامر علی چوہدری ملزم 2014ءمیں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ حملے میں ملوث تھا اور بارودی مواد بنانے کا ماہر تھا، ملزم کراچی میں جیل توڑنے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا، ملزم اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی جس میں ڈرون گرانا شامل ہے کا بھی ماہر تھا۔ اجتباءاحمد فیروز عرف سلمان عرف سلمان جاوید ملزم فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔ محمد شکیل عرف برمی ملزم مذہبی اور لسانی قتل و غارت، فرقہ وارانہ فسادات اور سیاسی ورکرز کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا ہے، ملزم نے 2013ءمیں میران شاہ سے اسلحہ اور بارود کے استعمال کی ٹریننگ حاصل کی۔ عاقب یوسف ملزم پاکستان آرمی پر حملوں میں ملوث رہا ہے اور دہشت گردی میں سہولت کار کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔ پاکستان رینجرز سندھ اور دہشت گردوں کے درمیان 40 منٹ تک مقابلہ جاری رہا جس میں ملزمان کی طرف سے بھاری اور جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ مقابلے میں پاکستان رینجرز سندھ کا ایک جوان بھی زخمی ہوا